لکھنو(نیٹ نیوز ) بھارت میں ہندو سماج پارٹی کے سربراہ کملیش تیواڑی کو اُن کے گھر میں گھس کر چھریوں کے پے در پے وار کرکے قتل کردیا گیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق 43 سالہ کملیش تیواڑی کو رات گئے اتر پردیش میں ان کے گھر میں گھس کر 2 نامعلوم افراد نے قتل کردیا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے دو نامعلوم افراد ہولی کی مٹھائی لے کر گھر میں داخل ہوئے جن میں سے ایک نے کملیش تیواڑی کے گلے پر چھری پھیر دی اور پھر سینے اور پیٹ پر تیز دھار چھری سے ضربیں لگائیں۔ قاتلوں نے واردات سے پہلے مقتول کیساتھ 36 منٹ گفتگو بھی کی۔اہلخانہ کے کمرے تک پہنچنے سے پہلے قاتل فرار ہوگئے ۔ ہندو لیڈر کو ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑگیا۔ کملیش تیواڑی کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکاروں میں سے ایک چھٹی پر تھا جبکہ دوسرا قتل کے وقت سو رہا تھا۔کملیش تیواڑی نے 2015 میں مسلمانوں سے متعلق گستاخانہ گفتگو کی تھی جس پر پورے بھارت میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے ۔ پولیس نے تیواڑی کو حراست میں لے لیا تھا۔ بعد ازاں وہ ضمانت پر رہا ہوا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کملیش تیواڑی کے دل آزاری پر مبنی مذہبی تبصرے اور شدید سیاسی اختلاف سمیت ہر پہلو پر تحقیقات کررہے ہیں۔