مکرمی۱ جمہوریت آج کے دور میں سب سے بہترین نظام حکومت مانا جاتا ہے۔اس نظام میں حکومت ملکی مفاد کو مد نظر رکھ کر فیصلے کرتی ہے اور اپوزیشن اس بات کا خیال رکھتی ہیں ،کہ حکومتی فیصلے ہر حال میں آئین ،قانون اور عوامی مفاد کے تابع ہوں ۔مگر ہم جمہوریت کے نام پر پاکستان میں عرصہ دراز سے ایک عجیب تماشہ دیکھ رہے ہیں۔پاکستان کے موجودہ حالات دیکھنے کے بعد یہ کہنے کی ضرورت نہیں ،کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے حکومتی کارکردگی بدترین رہی ،چاہے اقتدار میں کوئی سی بھی پارٹی رہی ہو۔تاہم ایک بات جس کو عام طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے ،وہ ہے پاکستان کی موجودہ حالت میں کسی بھی جماعت کا بطور اپوزیشن کردار۔اگر ہم غیر جانبداری سے تجزیہ کریں ،تو یہ بات سامنے آتی ہے ،کہ ہماری سیاسی جماعتیں نہ صرف اقتدار میں آکر عوام دشمن ثابت ہوئی ہیں ،بلکہ بطور اپوزیشن بھی عوام دوستی کا مظاہرہ کرنے سے قاصر ہیں۔اپوزیشن میں نواز لیگ کی قیادت لندن ،پیپلز پارٹی کی قیادت دبئی میں رہنا پسند کرتی ہے۔بطور اپوزیشن پارلیمنٹ میں ان تمام جماعتوں کے اراکین صرف اپنی قیادت کی مدح سرائی اور ان کی کرپشن کا دفاع کرتے ہیں۔عوامی مفاد میں کسی قسم کی قانون سازی ہمارے ہاں حکومتی ایجنڈہ کبھی نہیں رہا۔اور اپوزیشن بھی حکومت کی بجائے عوام کی اپوزیشن ثابت ہوتی ہے۔ہم بھی کیسے بدنصیب ہیں ،جنھیں سب کچھ دو نمبر ملتا ہے ،چاہے جمہوریت ہو یا آمریت ،حکومت ہو یا اپوزیشن ۔ (فیصل رشید لہڑی،گجرات)