سرینگر(این این آئی، اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں شہید نوجوان کا جسد خاکی ورثا کے حوالے نہ کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، قابض فورسز کے تشدد سے متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے ، حریت کانفرنس نے کہا ہے گورنر راج کے نافذ کے ساتھ ہی نہتے کشمیریوں کیخلاف جنگ چھیڑ دی گئی ہے ،بھارتی فوج کے سربراہ کا کشمیرمیں اپنی کارروائیوں کو عوام دوست قرار دینامضحکہ خیز ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سرینگر کے علاقے برزلہ کے شہریوں نے جمعے کو ضلع کپواڑہ میں جعلی مقابلے میں شہید نوجوان مدثر کی لاش ورثا کے حوالے کرنے کے مطالبہ پر زور دینے کیلئے مظاہرہ کیا ۔قابض فورسز کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس سے متعدد نوجوان زخمی ہو گئے ۔ ادھر حریت قیادت نے بھارتی فورسز کی طرف سے ضلع پلوامہ میں پر امن مظاہرین پر فائرنگ مذ مت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر راج کے نفاذ کے ساتھ ہی نہتے کشمیریوں کیخلاف جنگ چھیڑ دی گئی ہے ۔ بھارت کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک کو طاقت کے بل پر دبانے کی اپنی مذموم پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ حریت کانفرنس نے کہا کہ یہ کس قدر افسوس اور دُکھ کی بات ہے ایک طرف کشمیریوں کے خلاف قتل وغارت، لوٹ مار، پکڑ دھکڑ اور جبر و استبداد کی دیگر کارروائیاں جاری ہیں جبکہ دوسری طرف ان بہیمانہ کارروائیوں کو عوام دوستانہ قرار دیا جارہا ہے ۔ قابض بھارتی فورسز عوام کو مہلک ہتھیاروں کا نشانہ بنا رہی ہیں ، لوگوں کا جینا حرام کردیا ہے ۔ قابض فوج کے سربراہ بِپن راوت کو غیر حقیقت پسندانہ بنانات سے کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے بجائے مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق بھارتی حکمرانوں تک پہنچانے چاہئیں ۔اسی دوران نوہٹہ میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما یاسین ملک نے خبردار کیا کہ اگر نہتے کشمیریوں کا قتل عام ، مکانوں کی توڑ پھوڑ ،نوجوانوں کو گرفتار اور ہراساں کئے جانے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو اس کے خلاف احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔