اسلام آباد، لاہور(سپیشل رپورٹر،سٹاف رپورٹر، خبر نگار،مانیٹرنگ ڈیسک،92 نیوز رپورٹ،نیوز ایجنسیاں ) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین، سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کی ممنوعہ فارن فنڈنگ سے انکارکرتے ہوئے کہاہے کہ چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان کے خلاف ریفرنس لائیں گے ۔سکندر سلطان راجہ کا نام ہم نے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ نے دیا تھا۔ روس کے دورے پر سب آن بورڈ تھے ، میری حکومت کے خلاف باہر اور اندر سے ملکر سازش ہوئی۔گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ تین تجاویز اسٹیبلشمنٹ لے کر آئی، جس میں سے الیکشن والی تجویز سے اتفاق کیا،استعفے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ پی ٹی آئی نے کوئی فارن فنڈنگ نہیں لی، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں چھوڑنے کا پلان بنا رہے ہیں ، الیکشن کمیشن نے بروقت حلقہ بندیاں نہ کر کے نااہلی کا مظاہرہ کیا،جس سے قبل از وقت انتخابات تاخیر کا شکار ہوئے ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس نہیں بھجوانا چاہئے تھا،امریکی اشارے پر اتحادی اور منحرف ارکان میرے خلاف ہوئے ،توشہ خانہ سے چیزیں 50 فیصد قیمت ادا کرکے خریدیں،میرا تحفہ ہے تو میری مر ضی چلے گی۔انہوں نے چیلنج دیاکہ ہمارے خلاف کرپشن یاکوئی سکینڈل نہیں آیاکوئی ڈیل کی ہے تو بتائیں، الیکشن کمیشن کی نااہلی کے باعث ملک میں قبل از وقت انتخابات تاخیر کا شکار ہوئے ۔عمران خان نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ٹکٹس خود دوں گا اور کسی الیکٹ ایبل کو ٹکٹ نہیں دوں گا۔ اتحادیوں کو ٹکٹ دیکر سبق سیکھا ہے کہ اتحادی نہیں ہونے چاہئیں۔ روس جانے سے پہلے جنرل باجوہ کو فون کیا، جس پر جنرل باجوہ نے کہا ہمیں روس جانا چاہیے ، روس گندم ،تیل 30 فیصد سستا دینے کو تیار تھا، ملک معاشی طورپرخوشحال ہونا شروع ہوا تو یہ سازش آگئی۔ میرے خلاف نومبر سے سازش شروع ہوئی اورجنوری میں تحریک عدم اعتماد لانے کا پلان بنا۔ امریکی سفارتخانے نے ہمارے ناراض ایم این ایز سے ملاقاتیں کیں اور امریکی دھمکی آنے کے بعد اتحادی بھی ان کے ساتھ مل گئے ، قوم نے اس سازش کو تسلیم کرلیا تو ملک کے ساتھ برا ہوگا، ملک کو فوج کی بہت ضرورت ہے اور کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جس سے فوج کو نقصان پہنچے ، یہ نیب اور ایف آئی اے سے کیسز ختم کرائیں گے ، قوم سے اپیل ہے انہیں تسلیم نہ کیا جائے ۔ فرح خان کے پاس عہدہ تھا نہ وزارت کیسے پیسے لے سکتی ہے ، کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے ۔دوسری جانب عمران خان نے امیر جماعتِ اسلامی پاکستان سراج الحق سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے ۔اس موقع پر ملکی سیاسی صورتحال، دوطرفہ معاملات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک باضابطہ سازش کے تحت ہٹایا گیا، قومی رجحانات کی حامل محب وطن قوتوں کو باہم ملکر اس سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا۔ دونوں قائدین کے درمیان روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ علاوا زیں فواد چودھری نے کہا ہے کہ ملکی معاملات بغیرحکومت چل رہے ہیں، کرائم منسٹر ساتویں دن بھی کابینہ کی تشکیل نہیں کر پا رہا، ملک میں ڈیزل اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کا بحران پیدا ہو رہا ہے ،اتحادی جتھے میں لوٹ کے مال کے حصے ہی طے نہیں ہو رہے سب چندہفتوں کی حکومت میں لوٹ مچانا چاہتے ہیں۔شہباز گل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نارمل نہیں ہیں انکو دوائی لینی چاہیے ، میٹرو کا کام چار سال سے رکا ہوا تھا اور انھوں نے تین دنوں میں سارا کام کر دیا اور افتتاح بھی کر دیا،مریم اورنگزیب جھوٹ کی مشین ہیں،کل بسوں کی تصویر لگا کر کہتی ہیں یہ بسیں شہباز شریف نے منگوائی ہیں،مریم صاحبہ اتنے وقت میں صرف پرنٹر سے بسیں نکلتی ہیں،یہ شعبدے بازی نہیں چل سکتی،ڈرامہ ناکام رہا ہے ۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ضمیر فروشوں کے خلاف آرٹیکل 63 اے کا کیس ہے ،فلور کراسنگ پر لوگوں نے فیصلہ دے دیا ہے ،ہم انتخابات سے ہارس ٹریڈنگ کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔