واشنگٹن ( ندیم منظور سلہری سے ) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اور بھارتی ریزرو بنک ( آر بی آئی) کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعہ کو مانیٹر کیا جا رہا ہے مرکزی بنک میں سرکاری مداخلت ملک کی معیشت کے لئیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے عالمی مالیاتی ادارے کو حکومت کے ناجائز دبائو پر سخت تشویش ہے آئی ایم ایف دنیا کے کسی بھی حکومت کی طرف سے مرکزی بنک پر دباو ڈالنے کے خلاف ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب وزارت خزانہ اور آر بی آئی کے درمیان مانیٹری پالیسی کی خودمختاری پر اختلافات شدت اختیار کر گے آئی ایم ایف کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر گیری رائس کا کہنا ہے کہ ادارہ بھارت کی موجودہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے بینکوں کے انٹرنیشنل ضابطہ اخلاق کے مطابق مرکزی بینکوں کی خودمختاری کے ساتھ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیئے کسی بھی ملک کے مرکزی بنک کی خودمختاری اہم ہوتی ہے مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت نریندر مودی کرپشن کے الزامات میں گھرے ہوئے ہیں اور انکی کوشش ہے کہ بنک ایک حد سے زیادہ نوٹ چھاپیں رافیل طیاروں کا سکینڈل مودی حکومت کو ایک بڑی دلدل میں دھکیل رہا ہے۔