مکرمی !ہرلمحے قوم کو گرانی کی ایک نئی خبر اپنی گرفت میں لے لیتی ہے۔معاشی بدحالی کو خوش حالی میں بدلنے کی دعویدار حکومت کے آتے ہی مہنگائی کی لہرنے عوام کے بل کس نکال دیئے،، کرائے، سبزیاں، پھل ضروریات زندگی کی ہر چیز مہنگی ہو گئی،،،،،،مہنگائی کا عفریت ہے کہ پھنکارے ہی جا رہاہے،،، یوں ہوا کہ چادر کو اپنی دیکھ کر ہم ہی سمٹ گئے۔مہنگائی کا طوفان ہر گزرتے دن کے ساتھ بے قابو، غریبوں کیلئے آٹا سبزی دال بھی خریدنا مشکل ہوتا جا رہاہے۔ دوسری جانب وزیراعظم نے صوبوں کو صورتحال معمول پر لانے کے لئے سخت ہدایات بھی جاری کی ہیں۔، ہوشرباٹیکسوں پر ٹیکس، ،، فرمان جا ری ہوتا ہے کہ غریبوں پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا،،، پھرکیا ہوا ہر چیز پر ٹیکس لگ گیا۔ملک میں بڑھتی مہنگائی، بیروزگاری،فاقہ کشی کے باعث خودکشی کے رجحان میں اضافہ ہونے لگا،،ملک کی 40فیصد آبادی غربت میں زندگی بسر کر رہی ہے،ڈیڑھ سال میں 80لاکھ افراد غربت کی لکیر سے نیچے گر چکے ہیں،،،پاکستان کا پڑھا لکھا اور متوسط طبقہ پریشان ہے،، بعض تو ڈپریشن میں مبتلا ہو کر زندگی سے مایوس ہو کر موت کو ہی گلے لگا لیتے ہیں،،،مہنگائی کی وجہ سے جرائم ، گھریلو تشدد میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ اب ہم اپنے مسائل اور وسائل کی بات کرتے ہیں،بجلی کب آتی ہے گیس کہاں ملتی ہے۔ یہ الگ معاملہ ہے،،دنیا بھر میں تیل سستا، حکومت عوام کا تیل نکالنے پر درپے،،،عوام کو پٹرول ، بجلی اور گیس کا جھٹکا ایسے زوروں سے لگا کہ انہیں نانی کا دور اور چھٹی کا دودھ یاد آ گیا،،،ایوانوں کا حال،، سیاست کا جال ،،ہر طرف چہ میگوئیاں،،، کیا ہونے جارہاہے کسی کو کچھ پتہ نہیں۔بازار میں کوئی بھی چیز خریدنے جائیں تو وہاں جا کر پتہ چلتا ہے کہ اس کے دام دگنے ہو چکے ہیں پھر غریب آدمی سوچتا ہے کہ وہ جس مقصد کیلئے بازار آیا تھا وہ پورا نہیں ہو پا رہا یوں وہ حکومت کو کوسنا شروع ہو جاتا ہے۔ اسی بنا پر عوام پنگ پانگ بال ضرور بن گئے ہیں۔۔۔حکومت بدل گئی مگر ابھی تک اشرافیہ کی ٹاٹھ باٹھ نہیں گئی ،،، عوام کنگال ، مافیا خوشحال،،،غریب عوام کو کیسے کیسے لوٹا گیا یہ الگ کہانی ہے۔مہنگائی یہ لڑئی اور یہ بے برکتی پاکستان کے گھر گھر میں جنم لے رہی ہے۔ (گلفام شہزادی لاہور)