مکرمی ! موجودہ حکومت کے 2 سال گزرنے کو ہیں، اب تک عام آدمی کی زندگی میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئی بلکہ پہلے سے بھی مشکل ہو گئی ہے۔ ہر شخص خواہ وہ امیر ہو یا غریب کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتا ہو، معاشی طور پر پریشان ہے۔ بلاشبہ حکومت عوام کو ریلیف دینے ، مہنگائی پر قابو پانے کے لئے مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے لیکن بدقسمتی سے ان کا ثمر اب تک عوام کو نہیں پہنچ سکا۔ حکومت عوام کے لیے احساس پروگرام، جوان پروگرام اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سمیت متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ ان پر اربوں، کھربوں روپے کے فنڈز مختص کئے جاتے ہیں اور ہمیشہ سے ہی ان منصوبوں کی شفافیت پر سوال اْٹھائے جاتے ہیں۔ یوٹیلٹی سٹورز پر عوام کیلئے 15 ارب کے پیکج کا اعلان کیا گیا ہے جس سے عوام کو سستے داموں اشیاء میسر ہوں گی۔ یوٹیلٹی سٹورز کا حال کسی سے ڈھکا چھپا نہیں یہاں غیر معیاری اشیاء فروخت کی جاتی ہیں۔کیاایسا ممکن نہیں ہے کہ جو فنڈز حکومت ان نام نہاد سکیموں ، یوٹیلٹی سٹورز پر سبسڈی کے نام پر خرچ کرتی ہے ، یہ اربوں روپے کی رقم سے بجلی ، پٹرول اور گیس پر سبسڈی دے کر ان کی قیمتیں کم کر دی جائیں۔ جب پٹرول ، بجلی اور گیس سستی ہو جائیں گی، اس کا اثر عام آدمی کی زندگی پر پڑے گا۔ جب تاجر کو بجلی ، پٹرول اور گیس سستی ملیں گی تو اشیاء ضروریہ خود بخود سستی ہو جائیں گی ۔ عوام کو ان غیر شفاف منصوبوں کی ضرورت بھی پیش نہیں آئے گی۔ ( شیخ علی عباس لاہور)