اسلام آباد(خبر نگار)سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ لازمی قرار دیدیا ہے ۔سپریم کورٹ نے ایم ڈی کیٹ کیخلاف دائر اپیلوں کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے اس بارے میں لاہو رہائیکورٹ کے فیصلہ کو برقرار رکھا ہے ۔عدالت نے اپیلیں خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ کوئی نجی میڈیکل کالج ایم ڈی کیٹ سے راہ فراراختیار نہیں کر سکتا۔ پانچ صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا جس میں کہا گیا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کو قانونی تحفظ حاصل ہے ۔ایم ڈی کیٹ قانونی تقاضہ ہے ، باقی تمام ٹیسٹ نجی کالجز کے اپنے ہیں،کوئی نجی میڈیکل کالج ایم ڈی کیٹ سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتا۔سپریم کورٹ نے خاتون خوش بخت عرف صوفیہ مرزا کی جانب سے خاتون صدف ناز کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت کر تے ہوئے دو بچیوں کو مبینہ طور پر دبئی سمگل کرنے میں ملوث خاتون صدف نازکاپاسپورٹ عدالت میں جمع کرانے اور نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی ایف آئی اے اور وزارت خارجہ کے نمائندے کو طلب کرتے ہوئے خاتون خوش بخت کی بچیوں کی پاکستان واپسی کیلئے اقدامات کی تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ہم خاتون ملزمہ کی ضمانت منسوخ بھی کر سکتے ہیں، کیا ہماری ریاست اتنی کمزور ہے دبئی سے بچیوں کو نہیں لا سکتی۔ جسٹس قاضی محمد امین نے ملزمہ سے کہا کہ محترمہ اگر آپ ضمانت برقرار رکھنا چاہتی ہیں تو ملک میں ہی رہنا ہوگا، دبئی تو پاکستان کی تحصیل سے بھی چھوٹا ملک ہے ۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔عدالت عظمیٰ نے سندھ ہائی کورٹ کے ماتحت ضلعی عدلیہ میں مبینہ طور پر غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ دیکھنا ہوگا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کی طرف سے بھرتی ہونے والے امیدواروں کو دی گئیں رعایت قانون کے مطابق ہے یا نہیں؟۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی مزید سماعت دس دسمبر تک ملتوی کرکے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کوصوبے بھر کے ضلعی عدلیہ میں بھرتیوں کی جامع رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی۔