اسلام آباد( خبر نگار خصوصی، 92نیوزرپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں )مسلم لیگ (ن ) کے وفد نے چودھری برادران سے ملاقات کی اور (ن) لیگ کے قائدمیاں نوازشریف کا خصوصی پیغام پہنچایا۔ خواجہ آصف، رانا ثنااللہ، سردار ایازصادق، رانا تنویرحسین، سعد رفیق اور عطاء تارڑ پر مشتمل ن لیگ کاوفد چودھری برادران کی رہائشگاہ پرپہنچا تو وفاقی وزیر طارق بشیرچیمہ،چودھری سالک اورحسین الہٰی نے ان کااستقبال کیا۔ ن لیگی وفد اور ق لیگی قیادت کی ملاقا ت میں موجودہ سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتمادپرتبادلہ خیال کیاگیا جبکہ آئندہ لائحہ عمل سے متعلق مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ملاقات میں سابق صدر رفیق تارڑ مرحوم کے ایثال ثواب کیلئے دعا بھی کی گئی۔ ق لیگ کی جانب سے چودھری شجاعت ، چودھری پرویز الٰہی کے علاوہ وفاقی وزیر طارق بشیرچیمہ،مونس الٰہی، سالک حسین، حسین الٰہی اور سینیٹر کامل علی آغا ملاقات میں شریک ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں زیادہ ترامور تقریباطے پا گئے ، معاملات طے کرنے کیلئے آخری رائونڈآج ہوگا،ن لیگ کے قائدین ق لیگ کے مطالبات پرحتمی جواب دینگے ،ایم کیوایم اوربی اے پی معاملات بھی جلدفائنل ہوجائینگے ۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے جلد الیکشن کرانے کی شرط پر ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی حامی بھرلی ہے ، نئے انتخابات 3 سے 6 ماہ کے اندر کرائے جائیں گے ۔ملاقات کے بعدمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا چودھری برادران سے پرانے تعلقات ہیں، ہم نے دہائیوں ایک ہی پلیٹ فارم پر ملکر کام کیا،ن لیگ اور ق لیگ کے درمیان برف پگھل چکی ، دونوں کے درمیان اب کوئی دوری نہیں،اپوزیشن سمجھتی ہے عمران خان نے ملکی معیشت کا ستیاناس کر دیا،انہوں نے قوم سے جھوٹ بولا،انکے پاس اب کوئی پروگرام نہیں،متحدہ اپوزیشن کی خواہش ہے حکومت کو مزید وقت نہیں دیناچاہئے ،پاکستان کومسائل سے نکالنا ہے توحکومت کوگھرجانا ہوگا۔طارق بشیرچیمہ نے کہایہ تحریک عدم اعتماد کیلئے حمایت مانگنے آئے تھے ،اس پرمزیدمشاورت ہوگی،کوشش ہے ایک دو روز میں فیصلہ ہوجائے ،جوبھی فیصلہ ہوگا سامنے آجائے گا،بلوچستان عوامی پارٹی اور ایم کیوایم کے اپنے مسائل ہیں،ہمارے اپنے مسائل ہیں،ہماری خواہش ضرورہے تمام اتحادی جماعتیں ملکر فیصلہ کریں،حکومت کیساتھ ساڑھے 3سال کاتجربہ اچھا نہیں رہا۔بعدازاں ق لیگ کا وفد سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی سربراہی میں زرداری ہاؤس پہنچ گیا۔چودھری پرویز الٰہی نے آصف زرداری اوربلاول بھٹو سے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر طارق بشیرچیمہ اورچودھری سالک بھی ساتھ تھے ۔ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ اسلام آباد( نیوزایجنسیاں) تحریک عدم اعتماد سے قبل حکومت کو بڑا دھچکا لگ گیا ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بلوچستان اور عوامی جمہوری وطن پارٹی کے رہنما شا زین بگٹی نے وفاقی کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔شا زین بگٹی نے وفاقی کابینہ سے مستعفی ہونے کا اعلان چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور سیاسی صورتحال پربات چیت کی گئی۔ شازین بگٹی نے کہا حکومت نے قوم سے سوائے وعدوں کے کچھ نہیں کیا، جس طرح یہ اپوزیشن پر تنقید کررہے یہ سیاسی اخلاقیات سے باہر ہے ،ہم سے لاپتہ افراد کی واپسی اور بلوچستان میں امن و امان کے حوالے سے وعدے کیے گئے لیکن ہمیں محض دلاسے دیے گئے جس سے بلوچستان کے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا، آپ نے سیاست بچانے کیلئے جنوبی پنجاب میں500ارب کا اعلان کیا مگر وفاق بلوچستان کی ترقی کیلئے 8ارب روپے نہیں دے سکا،ہم پی ڈی ایم کیساتھ کھڑے ہیں اور پاکستانی قوم کی بہتری کیلئے جو کچھ کرسکیں گے وہ کریں گے ۔ بلاول بھٹو نے کہا تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکہ دیاگیا، عمران خان نے جیسے عوام کو دھوکہ دیا ویسے ہی اتحادیوں کو بھی استعمال کیا، عوام پارلیمان کی طرف دیکھ رہے ہیں، حکومت کے دیگراتحادیوں سے بھی بات چیت ہورہی ہے ، میرا خیال ہے وہ سب بھی اپنے اپنے فیصلے کر چکے ، اب یہ انکی اپنی مرضی ہے وہ کب اور کس طرح اپنا فیصلہ قوم کے سامنے رکھیں گے ، حکومت کی جانب سے سرپرائز کے اعلانات کیلئے اب بہت دیر ہوچکی، وزیراعظم کا وقت ختم ہوچکا ، اب پراپیگنڈا اور دبائو کی کوششیں نہیں چلیں گی، عمران خان کے پاس جمہوری طریقے سے جیتنے کا کوئی طریقہ نہیں بچا، صرف دھاندلی کا طریقہ بچا ہے اور ہم کسی کو دھاندلی سے جیتنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔