مکرمی !آج لاک ڈائون کی صورت حال میں جہاں ہر طبقہ متاثر ہو ر ہا ہے وہاں ہمارے ملک کے خواجہ سراء بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں زیادہ تر خواجہ سرائوں کا ذریعہ معاش شادی بیا ہ کی تقریبات میں موسیقی کے پروگراموں پر منحصر تھا۔ لاک ڈائون کی وجہ سے ایسی تقریبات نہ ہونے کی وجہ سے خواجہ سراء اپنے چھوٹے چھوٹے کرائے کے فلیٹ یا گھروں میں مقید ہو کر رہ گئے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے کا یہ المیہ ہے کہ خواجہ سراء کو ہمیشہ نفرت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے جو بے حسی اور غیر انسانی رویہ ہے پاکستان میں بے سہارا خواجہ سراء کے لیے کوئی پناہ گاہ میسر نہیں جہاں وہ رہ سکیں ان کے لیے سرکاری سطح پر روزگار کے بھی دروازے بند ہیں جس کی وجہ سے بعض خواجہ سراء جسم فروشی جیسے مکروہ دھندہ میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ کچھ خواجہ سراء بازاروں میں بھیک مانگ کر گزارہ کرتے نظر آرہے ہیں ایسی صورت حال میں ان کی مالی امداد کے لیے حکومت کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات کو بھی سامنے آنا ہوگا۔(اقبال زرقاش)