واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ) میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری اپنے لیے نہیں بلکہ مریم نواز اور بلاول بھٹو کے مستقبل کے لیئے پریشان ہیں موجودہ نئے سیٹ اپ کے بعد انہیں تشویش لاحق ہو گئی ہے کہ شائد اب وہ اپنی اولادوں کو اقتدار کے ایوانوں میں نہیں دیکھ سکیں گے ۔ معتبر زرائع نے " 92 نیوز " سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرپٹ سیاستدانوں کے خلاف حکومت کی چلائی گئی مہم کو عالمی سطح پر مخالفت کا سامنا اس لئیے نہیں کرنا پڑ رہا کیونکہ عمران خان نے ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ روس، چین اور امریکہ سمیت کئی مسلم ممالک کو قائل کیا کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے جو جرائم ان سیاستدانوں نے اقتدار میں آکر کیے پاکستان کی عدالتیں انکا احتساب کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران اور حکومت کے ساتھ کسی قسم کی ڈیل کرانے میں قطر کا کوئی کردار نہیں کچھ افواہ ساز ادارے ایسی خبریں پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری کو کسی قسم کا کوئی ریلیف ملنے والا نہیں البتہ یہ دونوں سیاسی رہنما مریم نواز اور بلاول کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے خطیر رقم دینے پر آمادہ ہو چکی ہیں ہو سکتا ہے کہ حکومت اپنی اکانومی کو بہتر بنانے کیلئے اس ڈیل پر آمادہ ہو جائے لیکن عمران خان کبھی اس بات کی اجازت نہیں دینگے کہ اس ڈیل کے عوض بلاول اور مریم کو کوئی انوکھا این آر او دیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ذومعنی الفاظ میں کہا کہ دیکھنے والے دیکھ رہے ہیں اور سوچنے والے سوچ رہے ہیں کہ پاکستان میں پہلی بار شطرنج کی چال نے لانگ ٹرم کھیل کا نقشہ بدل دیا ہے ، کئی چہرے عمر کے ساتھ ماضی کا حصہ بننے والے ہیں اور اب ایک نئی جماعت عمران خان کی اپوزیشن کے طور پر سامنے آئیگی جو ماضی کی دونوں سیاسی جماعتوں کی جگہ لے گی اور اسکے بعد یہی دونوں جماعتیں پاکستان میں حکومتیں کرینگی اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ مستقبل میں مسلم لیگ یا پیپلزپارٹی مرکز میں حکومتیں بنائیں گے تو یہ خوش کُن تصور تو ہو سکتا ہے لیکن حقیقت نہیں۔