مکرمی ! آج کے حکمرانوں کوعوام کی کوئی خبرہے اورنہ ہی کوئی فکر۔زندگی بھرعوام کی خون پسینے کی کمائی اورٹیکسوں پرمفت پلنے والوں کوکیامعلوم؟کہ ملک میں ٹماٹرکی کیاقیمت ہے اورآٹے کی بوری کتنے کی ہے؟ان کوآٹا، چینی، دال، ٹماٹر اور مٹرکے بھائوکاکیا پتہ؟ ٹماٹرکی قیمت غریب سے پوچھیں، آٹے کانرخ پوچھناہے تواس ریڑھی لگانے والے سے پوچھیں جودن بھرکی محنت مزدوری کے بعددوتین سوروپے کماتاہے کہ غربت کے دروازوں پرزندگی کے شب وروزگزارنے والے دربان کیسے جی رہے ہوتے ہیں؟وزیراعظم صاحب یہ غریب عوام برسوں سے اب تک مہنگائی ،غربت اوربیروزگاری کے سائے تلے زندگی گزاررہے ہیں ۔عوام حکمرانوں کے ظلم وستم سہنے کے عادی ہوچکے ہیں ۔ میری وزیراعظم سے اپیل ہے کہ وہ 22کروڑ پاکستانیوں کی زندگی میں آسانی کم از کم دو قت کی روٹی کی فراہمی کو ہی یقینی بنائیں تاکہ تبدیلی کی امید لگائے بیٹھے عوام کو بھوکوں مرنے سے بچایا جا سکے۔ (عمرخان جوزوی )