ولنگٹن،جدہ (92نیوز رپورٹ،نیوز ایجنسیاں) نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈرا آرڈرن نے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملے کے پیش نظر نیم خود کار(سیمی آٹومیٹک)،خودکار( آٹومیٹک )اسلحہ اور اسالٹ رائفلوں کی فروخت پر فوری پابندی عائدکر دی۔مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آج نیوزی لینڈ میں سرکاری میڈیا پر اذان نشر ہوگی اور 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔نیوزی لینڈ میں آج نیشنل سکارف ڈے منایا جائے گا جس کا مقصد دنیا کو یہ بتانا ہے کہ مسلم اور غیر مسلم سب ایک ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسینڈا آرڈرن کو فون کرکے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد ردعمل کی تعریف اور انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت دیدی۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم نیوزی لینڈ نے کہا آسٹریلوی دہشتگرد نے عمومی اسلحہ لائسنس کے ساتھ ایسا اسلحہ خرید کر دہشت گردی کی اوردومساجد میں معصوم لوگوں کا قتل عام کیا،پورے ملک کے اسلحہ ڈیلرز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ممنوعہ اور خطرناک سیمی آٹومیٹک اور آٹومیٹک اسلحہ کی فروخت ہرگز نہ کی جائے ، خلاف ورزی کرنے والوں کوقانون کے مطابق سزا دی جائے گی، ملک میں ایسی فضا بنانا ہوگی جہاں تشدد پروان نہ چڑھ سکے ،اسلحے پر پابندی سے متعلق قانون سازی جلد کی جائے گی۔سرکاری ویب سائٹ پر شائع بیان کے مطابق کابینہ کی 72 گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد دہشتگردی ایکٹ قانون میں ترمیم پر اتفاق کیاگیا۔ نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے گن ریٹیلرزہنٹنگ اینڈ فشنگ کے سی ای او ڈیرن جیکب نے کہا ہم ایسے اسلحہ پر مستقل پابندی کے حکومتی فیصلہ کی حمایت کرتے ہیں، یہ امریکہ نہیں ہے کہ ہر کوئی اپنی مرضی کا اسلحہ خرید کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتا پھرے ۔ادھر وزیر اعظم آفس میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق وزیراعظم نے نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے فون پر بات چیت کے دوران نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کے واقعے کی مذمت اور مسلمانوں کے ساتھ باعزت برتاؤ پر ان کی تعریف کی۔وزیراعظم نے کہا آپ کے قابل تحسین اقدامات پر پاکستانی قوم شکر گزار ہے ، نیوزی لینڈ کے مقامی حکام کی جانب سے سانحہ پر تیز رد عمل پر خراج تحسین کرتا ہوں۔اسلامو فوبیا اور عالمی انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم آرڈرن نے دیگر رہنماؤں کو راستہ دکھایا ہے ، آپ کی قیادت اور رویے کے باعث پاکستان میں آپ نے بہت سے لوگوں کے دل جیت لئے ہیں۔وزیر اعظم نے کہاپاکستان خود دہشتگردی کا شکار رہا، غم کی اس گھڑی میں پاکستان نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہے ۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے کہا اس حادثے کے باعث نیوزی لینڈ صدمے میں ہے ۔انہوں نے نعیم رشید کی جرات و بہادری کی تعریف کی اور کہا نیوزی لینڈ مسلمانوں کی آزادی اور تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔مساجد پردہشتگرد حملے میں شہید ہونے والے تمام 50 افراد کی شناخت کرلی گئی،النور مسجدکرائسٹ چرچ کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے جہاں آج نماز جمعہ کی ادائیگی ہوگی۔ حکام کے مطابق مسجد کی بحالی کا کام مکمل نہ ہوسکا تو نماز جمعہ سڑک پر ادا کی جائے گی۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے النور مسجد سے حملے کے تمام ممکنہ شواہد اور ثبوت حاصل کرلئے ۔9میں سے 7پاکستانی شہدا کی میتیں ورثاکے حوالے کردی گئیں، سپرد خاک کئے گئے شہدا کی تعداد 5 ہوگئی، امید ہے رواں ہفتے تمام افراد کی تدفین کا عمل مکمل ہوجائے گا،9پاکستانی شہدامیں سے 8 کونیوزی لینڈمیں دفن کیاجائے گا۔کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ چارٹرڈاکاؤنٹنٹ شہید سید اریب احمد کی نمازجنازہ کرائسٹ چرچ میں ادا کر دی گئی،نیوزی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالمالک بھی نمازجنازہ میں شریک ہوئے ،انہوں نے بتایا شہید اریب کا جسد خاکی منگل تک پاکستان پہنچنے کا امکان ہے ۔ نعیم رشید اور طلحہ رشید کی میتیں بھی آج ورثا کے سپرد کر دی جائیں گی۔کینٹ بری کرائسٹ چرچ یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ نے شہدا سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ایک جگہ جمع ہوکر ادب و احترام کے ساتھ اذان سنی جس کی ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔او آئی سی میں شامل 57 ممالک نے بے قصور مسلمانوں پر گھناؤنے حملے کو دہشتگردی قراردیدیا۔ مسلم ممالک کی جانب سے مذکورہ بیان پاکستان کے نائب سفیر طاہر اندرابی نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 40 ویں سیشن کے دوران نسلی تفریق، اغیار سے نفرت اور مختلف قسم کے تعصبات پر بحث کے دوران پڑھ کر سنایا۔سعودی عرب کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیانفرت اور تشدد کو پھیلانے والے انتہاء پسندوں کو لگام دینے کیلئے فیصلہ کن اقدامات کا وقت آگیا۔