واشنگٹن ( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی انڈر سیکرٹری ڈیوڈ مالپس نے کانگریشنل سماعت کے دوران کہا ہے اگرآئی ایم ایف نے پاکستان کو قرضہ دیا تو ٹرمپ انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ وہ رقم چین سے حاصل کیے گے قرضوں کی ادائیگیوں پر خرچ نہ ہو سکیں۔ ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ عمران خان پاکستان کے وزیراعظم ایک ایسے وقت بنے جب ملک کی معاشی حالت دگر گوں ہے اور اس پر قرضوں کا بوجھ بہت زیادہ ہے اس لئے عمران حکومت نے آئی ایم ایف سے آٹھ بلین ڈالر کا قرضہ مانگا ہے ۔ انہوں نے کہا ہم نے آئی ایم ایف سے مسلسل رابطہ قائم کر رکھا ہے ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ مالیاتی ادارہ اگر پاکستان کو قرضہ دیتا ہے تو اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاکستان اس فنڈ کو چین سے لیے گے قرضوں کی صورت میں ادائیگیاں نہیں کریگا اگر پاکستان نے ایسا کیا تو پھر اس کے لئے مزید پریشانیاں پیدا ہونگی امریکہ اس بات کو بھی یقینی بنانے کی کوششیں کر رہا ہے کہ پاکستان اپنا معاشی پروگرام تبدیل کرئے تاکہ مستقبل میں اسے ایک اور ناکامی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ اس موقع پر کانگریس مین ایڈرائس کا کہنا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے بیل آوٹ پیکیج حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے یہ نہ ہو کہ آئی ایم ایف سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے بیجنگ یہ ڈالرز پہنچ جائیں اس موقع پر ڈیوڈ مالپس نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرضہ دیا تو وہ مختصر مدت کے لیے ہو گا جبکہ چین پاکستان کو طویل مدتی قرضے دے رہا ہے پاکستان کو بہتر اصلاحات کرنا ہونگی تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکے ۔