مکرمی!غزہ پر گزشتہ 25 دنوں سے اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ زمینی فضائی، اور بحری محاز سے فلسطین پر جنگ مسلط کی ہوئی جس سے غزہ میں موت کا رقص جاری ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہر دس منٹ بعد ایک فلسطینی بچہ شہید کیا جا رہا ہے ہر روز 420 سے زا?د بچے شہید یا زخمی ہو رہے ہیں۔ شہیدوں کی تعداد 9 ہزار سے بڑھ چکی ہے جس میں 3600 سو سے زائد بچے اور تقریباً 1800 سے زائد خواتین شامل ہیں ۔ہزاروں کی تعداد میں بچوں کے ملبہ تلے دبے ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ یونیسیف نے پھر خبردار کیا ہے کہ مسلسل بمباری اور بچوں کی ہلاکتوں بعد پانی کی کمی کے عارضے کیوجہ سے لاکھوں فلسطینی بچوں کی ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کا کہنا ہے کہ ہمیں سنگین ترین خوف اس سے ہے کہ براہ راست بمباری کیوجہ سے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد پانی کی کمی سے ہونے والی ہلاکتوں کے باعث پس منظر میں جا سکتی ہے "غزہ بچوں کا قبرستان' بن چکا ہے ہے مگر افسوس ہمارے مسلم حکمران اب بھی خاموش تماشائی بنے غزہ میں موت کا رقص دیکھ رہے۔ امجد آفتاب(روجھان)