بیجنگ(نیٹ نیوز)چین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدام کو ایک بار پھرمسترد کردیا۔چین خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق بھارتی وزیر برائے خارجہ امور سبرامنیم جے شنکر نے بیجنگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے چین کا مؤقف اصولی ہے ، امید ہے بھارت خطے کے امن و استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کرے گا۔اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے وضاحت کی کہ بھارت تحمل کا مظاہرہ کرنے اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کا خواہاں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت سرحد پر امن برقرار رکھنے کے حوالے سے چین کے ساتھ ہونے والی مفاہمت پر کاربند رہے گا اور تمام سرحدی تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک رواں برس چینی صدر اور نریندر مودی کے درمیان غیر رسمی ملاقات کا خواہاں ہے اور اس ملاقات کو کامیاب بنانا چاہتا ہے ۔چینی وزیرخارجہ وانگ ژی نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتے تنازع پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور پاک-بھارت تنازع کو قریب سے دیکھ رہے ہیں، چین صورتحال کو پیچیدہ کرنے والے کسی بھی یکطرفہ اقدام کی مخالفت کرتا ہے ۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ نئی دہلی کے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے اقدام سے متنازع علاقے کی حیثیت بدل جائے گی اور اس کے نتیجے میں خطے میں صورتحال کشیدہ ہوگی۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت تنازعات کو پُرامن طریقے سے حل کریں گے اور علاقائی امن اور استحکام کی مجموعی صورتحال کی مشترکہ طور پر حفاظت کریں گے ۔ چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے چین کے سرحدی علاقوں کو اپنی حدود میں شامل کرنے کے اقدام نے چینی خودمختاری اور مفادات کو چیلنج کیا، یہ عمل دونوں ممالک کے سرحدی علاقوں کا تحفظ، امن و سلامتی پر دو طرفہ معاہدوں کے برعکس ہے اور اس پر شدید تحفظات ہیں۔ بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی امید ہے اور وہ علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کو تیار ہیں۔