لاہور(احتشام الحق) اولمپکس 2020کے میزبان جاپان نے بھی آخر کار عالمی سطح پر دباؤ کے بعدگیمز کے التوا کا اظہار کر دیا ہے ،امریکہ اور سپین کی جانب سے گیمز ملتوی کرنے کے مطالبہ کے بعد گزشتہ روز کینیڈا اور آسٹریلیا نے بھی اولمپکس میں اپنے اتھلیٹس نہ بھیجنے کے اعلان کیا ہے جبکہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھی گیمز کے التوا کا عندیہ دے دیاہے ، پاکستان اولمپک ا یسوسی ایشن پہلے ہی آئی او سی کی ہدایات پر عمل کرنے بارے اعلان کر چکی ہے ۔آسٹریلیا نے بھی واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ فی الحال گیمز کا انعقاد نہیں ہو سکتا اور اپنے ایتھلیٹس کو 2021اولمپکس کے لیے تیاری کا حکم دیا ہے ۔کینیڈا کی اولمپکس اور پیرالمپکس کمیٹی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے ایتھلیٹس اور حکومت سے مشاورت کے بعد اولمپکس سے دستبردار ہونے کا مشکل فیصلہ کیا ہے ۔جاپان کے وزیراعظم شنزو ابے نے بھی واضح اشارہ دیا کہ ٹوکیواولمپکس کو ملتوی کرنا ناگزیر ہو سکتا ہے جبکہ جاپانی میڈیا کے مطابق اولمپکس کے منتظمین نے ممکنہ متبادل پلانز کے بارے میں سوچ بچار شروع کر دی ہے ۔ تفصیلات کے بعد 24جولائی سے اولپکس2020جاپان میں شیدول ہیں تاہم ہولناک کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے سو سے زیادہ ممالک متاثر ہونے کے بعد روز مرہ کے معمولات بند کر چکے ہیں ۔ گیمز کا میزبان جاپان اس بات پر ڈٹا ہوا تھا کہ گیمز شیڈول کے مطابق ہوں گے جس پر امریکہ، سپین اور آسٹریلیا کی جانب سے بعض دیگر ممالک کی جانب سے موجودہ حالات میں اولمپکس کرانے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا جس پر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی آئی او سی نے معاملات کا اجئزہ لینے کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کرنے کا اعلان کیا تھا پہلی بار جاپان اولمپک کمیٹی کے صدر نے گیمز ملتوی کرنے کے بارے میں بات کی ہے ۔جاپان کا کہنا ہے کہ وہ التوا بارے سوچ رہے ہیں ۔آئی او سی کی جانب سے بھی بیان سامنے آیا ہے کہ وہ اس بارے اگلے چند ہفتوں بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد گیمز کے التوا کا اعلان کرسکتے ہیں۔دوسر ی جانب پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر اور اولمپک کمیٹی آف ایشیا کے نائب صدر لفٹیننٹ جنرل (ر) سید عارف حسن پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ اولمپک گیمز کے سلسلہ میں آئی او سی کی جانب سے کسی بھی فیصلہ پر عمل درآمد کریں گے ۔