مکرمی! آزادی سے لیکر موجودہ دن تک پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہی رہے ہیں۔ ہندو بنیے نے کبھی پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا۔ آئے روز لائن آف کنٹرول پر گولا باری اور آپس میں جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں' بھارت اپنی ہٹ دھرمی سے کبھی باز نہیں آیا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔ بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر بے پناہ ظلم و ستم ڈھاتی ہے۔ کبھی کشمیر میں کرفیو لگا دیا جاتا ہے تو کبھی بھارتی فوج سرعام کشمیری بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو گولیوں کا نشانہ بناتی رہتی ہے۔حریت قیادت کی آئے روز نظر بندی اور حال ہی میں کشمیری رہنما یاسین ملک پر تہاڑ جیل میں بد ترین تشدد بھارتی غنڈہ گردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ گزشتہ روز 38 ہزار مزید بھارتی فوجی وادی میں بھیج کرخوف و ہراس کی فضامیں اضافہ کیا گیا۔ پاکستان نے کئی دفعہ کشمیر کو لے کر بات آگے بڑھائی مگر بھارتی سرکار نے صاف انکار کر دیا۔(ہشام عظمت شامی،بوریوالہ) ہماری موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں بھی اٹھایا مگر کوئی عمل درآمد نہ ہو سکا۔ کچھ دن پہلے امریکی صدر اور عمران خان کی ملاقات کے درمیان ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی جس پر عمران خان نے رضا مندی کا اظہار کیا جبکہ مودی سرکار اپنے گزشتہ بیان سے قطعا ً مکر گئی اور ثالثی کی پیشکش ٹھکرا دی۔نا جانے کب تک کشمیری عوام بھارتی فوج کا ظلم کا سہتی رہے گی۔ کب تک کشمیرمیں خون کی ہولی کھیلی جاتی رہے گی۔ نا جانے کب سات لاکھ بھارتی فوج کے حصار میں گھرے کشمیری سکھ کا سانس لیں گے۔ نا جانے کب تک کشمیر اس دلدل میں دھنسا رہے گا۔ کس کو معلوم ہے کہ کب کشمیری عوام کا مقدر سنور پائے گا۔ اور وہ ایک آسودہ اور خوشحال زندگی گزار سکیں گے۔(ہشام عظمت شامی،بوریوالہ