مکرمی! ہمارے پیارے نبی حضرت محمدﷺ نے حکم دیا ہے کہ اگر کسی جگہ طاعون کی وبا پھیل جائے تو وہاں ہر گز نہ جائو اور اگر تم کسی ایسی جگہ پر ہوں جہاں طاعون کی وبا پھیل چکی ہو،تو وہاں سے ہر گز نہ نکلو۔اب ان حالات کے پیش نظر اگر میرے نبی ﷺکے بیان کو مد نظر رکھا جائے تو اس وقت گھر سے باہر نکلنا بھی جائز نہیں۔پوری دنیا میں ہر قسم کے اجتماعات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔چاہے اس اجتماع کا تعلق دین سے ہو یا دنیا ہے ان سب اجتماعات پر پابندی ہے۔موجودہ صورتحال میں اس پر عمل کرنا ہماری اخلاقی اور مذ ہبی فرض بھی ہے۔ہماری دین ہمیں تلقین کرتا ہے کہ حالات کے مطابق دانائی سے کام لیا جائے۔ یہ دین اسلام کی خوبصورتی ہے کہ یہ اپنے اندر لچک رکھے ہوئے ہے۔حالات کے مطابق یہ اپنے فیصلے خود ہی تبدیل کر دیتا ہے۔مثال کے طور پر معمولی حالات میں نماز کے احکامات اور ہیں اور سفر میں اور۔ اس وقت حالات یہ ہیں کہ پوری دنیا مل کر بھی اس وقت تک کورونا کی دیکسین تیار کرنے میں ناکام ہے۔ہمارے پاس اس وبا سے بچنے کا صرف ایک ہی حل ہے کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے،اپنی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے،سماجی فاصلہ اختیار کیا جائے۔گھروں میں رہ کر خودکو اور دوسروں کو اس بیماری سے محفوظ رکھا جائے اور اس سال حج و عمرہ کی تیاریوں کو روک کر گھروں میں ہی عبادات کا اہتمام کیا جائے۔ (محمد سلمان جاوید بھٹی ، لاہور)