مکرمی ! کیا موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لیے درخت لگانا ہی کافی ہے یا محض شجرکاری پر زور دے کر ماحولیاتی مسائل کی دیگر وجوہات سے توجہ ہٹائی جارہی ہے؟دو ماہ قبل سوئٹرز لینڈ کے سائنسدانوں نے تحقیقاتی مقالہ لکھا جس کے مطابق اس وقت زمین پرکل 900ملین ہیکٹرز جگہ موجود ہے جس پر درخت لگائے جاسکتے ہیں۔اس رقبہ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ تقریباً براعظم امریکہ کے کل رقبہ کے برابر ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اگر اس تمام رقبہ پر جنگلات لگا دیے جائیں پھر بھی فضاء میں پہلے سے موجود کاربن ڈائی آکسائڈ کا محض دو تہائی حصہ جذب ہوپائے گا۔مزید یہ کہ اس تمام رقبہ پر درخت نہیں لگائے جاسکتے کیوں کہ درختوں اور مقامی آب وہوا کے مابین مطابقت کو مدنظر رکھتے ہوئے جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ ہمارے ہاں کوڑا کرکٹ صاف کر کے اس سے چھٹکارا پانے کے لیے جلا دیا جاتا ہے جو ماحول میں زہریلی گیسوں کے اخراج کا باعث بنتا ہے۔اس کے سدباب کے لیے دنیا بھر میں ری سائیکلنگ کا نظام عام ہورہا ہے۔اینٹوں کے بھٹے بھی مقامی آبادی فضاء کو خراب کرنے میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔اس مقصد کے لیے بھٹوں کو ماڈرن ٹیکنالوجی پر منتقل کرتے ہوئے ماحول دوست بنانا ہوگا۔ (سعد الرحمٰن ملک،اسلام آباد)