مکرمی ! نگران وفاقی کابینہ نے حال ہی میں چند اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے کابینہ کا اجلاس بلایا یہ وہ مسائل ہیں جو طویل عرصے سے توجہ طلب تھے، کابینہ کے ان فیصلوں میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ، حج پالیسی 2024، پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی، اور غیر قانونی تارکین وطن کی وطن واپسی کے قانون سمیت کئی اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا۔ کابینہ کے ان حالیہ فیصلوں میں ایک فیصلہ گیس کی قیمت میں 200 فیصد اضافہ کی نگران کابینہ سے منظوری تھی جو مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام کو مزید ستانے کے لیے ناانصافی والے فیصلے کے طور پر ہمارے سامنے ہے۔کابینہ کے دیگر فیصلوں میں غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا مسئلہ بھی شامل تھا جس میں نگران وفاقی کابینہ نے غیر قانونی تارکین وطن کے مسئلے کے حل کیلئے بھی تجاویز پیش کی۔ اور رضاکارانہ واپسی کی آخری تاریخ ختم ہونے کے ساتھ ہی کابینہ نے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ان کے متعلقہ ممالک میں واپس بھیجنے کے قانون کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے سے پاکستان کے وسائل اور انفراسٹرکچر پر ممکنہ طور پر بوجھ کو کم کرنے والے ایک ایسے مسئلے کو ختم کر دیا گیا ہے جو بہت طویل عرصے سے لٹکا ہوا تھا۔ نگراں وفاقی کابینہ کے حالیہ فیصلے حکومت کو درپیش مسائل کے حل کی عکاسی کرتے ہیں۔ لیکن گیس کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ غریب عوام پر ظلم کے مترادف ہے، لیکن کہا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے اور ملکی مالیات کو مستحکم کرنے کے لیے ایک ضروری قدم تھا۔ دوسری طرف کابینہ کے دیگر فیصلوں میں حج پالیسی میں تبدیلیاں اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی پالیسی میں ایک مثبت تبدیلی کا اشارہ بھی نظر آرہا ہے جو شہریوں اور پوری قوم پر مثبت اثر ڈالے گی اور پاکستان کی معیشت اور عوام پر ان فیصلوں کے حقیقی اثرات کا آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ (رحمت عزیز خان چترالی)