مکرمی ! گردشی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے سے بجلی کی قیمت بڑھائی جارہی ہے ، عمران خان نے حکومت میں آتے ہی بجلی کی قیمت بڑھائی تھی تا کہ گردشی قرض نہ بڑھے گردشی قرض صفر کردینے کا وزیراعظم کا دعویٰ کیا تھاجبکہ ہرماہ 50 سے 60 ارب روپے گردشی قرض میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، گردشی قرض بڑھنے کی بڑی وجہ بجلی کی ترسیل اور تقسیم میں نقصانات ہیں،موجودہ حکومت کے دورمیں بجلی کے بلوں کی وصولی میں کمی ہوئی، کورونا کے دنوں میں 80 فیصد تک وصولی ہوئی، اس وقت بجلی بلوں کی وصولی88 فیصد کی سطح پر ہے، 5 فیصد وصولی میں کمی سے بھی نقصان ہو رہا ہے، نیپرا میرٹ آرڈر پرعمل نہیں ہوا، سستی بجلی والے پلانٹس کی جگہ مہنگے پلانٹس پہلے چلائے گئے، مہنگی بجلی بنائی گئی، ایل این جی کی درآمد نہ کرنے اور اس میں تاخیرسے سستی بجلی نہیں بن سکی۔اب حکومت انتظامی نا اہلی کا بدلہ بجلی کے نرخ بڑھا کر عوام پر ڈال رہی ہے تو صنعتوں کو بھی مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ (مرزا عالم بیگ کراچی)