واشنگٹن،اسلام آباد(92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں) سعودی آئل تنصیبات پر حملے کے باعث دنیاکوملنے والے تیل کی رسد کا5فیصدحصہ بندہوگیا اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا جبکہپاکستان میں فی لٹر پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں5سے 8روپے تک اضافہ کا امکان ہے ۔گزشتہ روزعالمی منڈی میں ٹریڈنگ کے آغاز پر ہی خام تیل کی فی بیرل قیمت میں 19 فیصد اضافہ ہوا اورقیمت 71.95 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی۔ علاوہ ازیں تیل کی قیمت کا دوسرا اہم پیمانہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت میں 15 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 63.34 ڈالر تک پہنچ گئی۔امریکی میڈیا کے مطابق یورپی آئل مارکیٹوں میں برنٹ کروڈ 11.77 فیصد مہنگا ہو گیا جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 60.71، برینٹ کروڈ67.31 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہونے لگا۔ برینٹ تیل قیمت میں دوران ٹریڈنگ 13فیصد اضافہ دیکھا گیا، برینٹ خام تیل کی فی بیرل قیمت 68 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی ۔ امریکی خام تیل کی قیمت 11 فیصد اضافے سے 61 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق ملک میں یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 سے 8 روپے فی لٹراضافے کا امکان ہے ،تیل کی قیمت بڑھنے سے پاکستان کے امپورٹ بل میں 80 کروڑ ڈالر کا بھی اضافہ متوقع ہے ۔تیل کی قیمتوں کے پاکستانی فارمولے کے مطابق خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا اثر نومبر میں عوام پر پڑیگااور پٹرولیم قیمتوں میں 10 سے 12 روپے اضافے کا خدشہ ہے ۔،تاہم حکومت ٹیکسوں کی شرح میں کمی کرکے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا کم سے کم بوجھ صارفین پر ڈالے گی ۔