چھ کلموں میں سے شروع کے چار کلموں کے الفاظ تو بعینہ احادیث سے ثابت ہیں اور باقی دو کلموں کے الفاظ مختلف احادیث سے لیے گئے ہیں۔ جب عقائد کی تدوین ہوئی تو اس زمانہ میں ان کے نام اور مروجہ ترتیب شروع ہوئی، تاکہ عوام کے عقائد درست ہوں اور اُن کو یاد کرکے ان مواقع میں پڑھنا آسان ہوجائے جن مواقع پر پڑھنے کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی اور اس پر جو فضائل بیان کیے ہیں وہ بھی حاصل ہوجائیں۔برصغیر پاک وہند میں شش کلمات کے نام سے چند دعائیہ کلمات اور تسبیحات بہت پابندی سے بچوں اوربڑوں کو یاد کروائے جاتے ہیں چوں کہ عموماً یہاں کے لوگ عربی سے واقف نہیں ہیں توان ماثور دعائوں کے ذریعے ان سے ایمان کی بنیادی شرائط کازبانی اقرار کرایاجاتاہے اور سہولت کے لیے علماء نے ان کو شش کلمات کانام دیا۔ یہ تمام ادعیہ معتبراحادیث سے ثابت ہیں اور ان کے بڑے فوائد وفضائل مذکورہوئے ۔ پہلا کلمہ:لَا اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ مُحَمَّدٌرَّسُوْلُ اللّٰہ’’اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں‘‘یہ کلمہ حدیث مبارکہ سے ثابت ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کو نازل فرمایاتوتکبرکرنے والی ایک قوم کاذکرکیا: یقیناجب انہیں لاالہ الااللہ کہا جاتاہے توتکبرکرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جب کفرکرنے والوں نے اپنے دلوں میں جاہلیت والی ضد رکھی تواللہ نے اپنا سکون واطمینان اپنے رسول اورمومنوں پراتارااوران کے لئے کلمۃ التقوی ٰکولازم قراردیا اوراس کے زیادہ مستحق اوراہل تھے اوروہ (کلمۃالتقویٰ) ’’لا اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ مُحَمَّدٌا لرَّسُوْلُ اللّٰہ‘‘ہے ۔ حدیبیہ والے دن جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدت (مقرر کر نے ) و الے فیصلے میں مشرکین سے معاہدہ کیاتھاتومشرکین نے اس کلمہ سے تکبرکیاتھا۔‘‘ (کتاب الاسماء والصفات للبیہقی ،ج1، ص263، ناشر:مکتبۃ السوادی جدہ) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ قیامت کے دن آپ کی شفاعت سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والا کون ہوگا؟۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جودل کے خلوص کے ساتھ لاالہ الا اللہ کہے گا وہ میری شفاعت سے زیادہ مستفید ہوگا۔ (بخاری) دوسرا کلمہ:’’اَشْہَدُ اَنْ لاََََََََّ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْہَدُ اَنََّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ:’’میں گواہی دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے ، اُس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتاہوں کہ محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)اللہ کے (خاص)بندے او ر رسول ہیں‘‘یہ کلمات بھی انہی الفاظ کے ساتھ احادیث سے ثابت ہیں، اور احادیث میں اس کلمہ کو پڑھنے کی بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ، یہ ایمان کالفظی اقرارہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جوشخص اچھی طرح وضو کرے پھرتین بار یہ کلمہ پڑھے ،،اشھدان الاالہ الا اللہ واشھدان محمداعبدہ ورسولہ،، تواللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دے گا وہ جس سے چاہے اس میں داخل ہو جائے ۔(ابن ماجہ، ج1، ص151،دار احیاء الکتب العربیہ) تیسرا کلمہ:تیسرا کلمہ اللہ تعالیٰ کی تسبیح‘ تحمید اور تہلیل پر مشتمل ہے ۔ احادیث میں اس کی بہت فضیلت بیان ہوئی ہے ۔ آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کیا تم میں سے کوئی ایسا شخص نہیں ہے جو احد پہاڑ کے برابر عمل کرلیا کرے ؟ عرض کی گئی کہ وہ کیسے ؟یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم !آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ ہر شخص کرسکتا ہے کیوں کہ’’ سبحان اللہ‘‘ پڑھنے کا ثواب احد سے زیادہ ہے ،’’ لاالہ الا اللہ ‘‘کا ثواب احد سے زیادہ ہے ،’’ الحمدللہ‘‘ کا ثواب احد سے زیادہ ہے اور ’’اللہ اکبر ‘‘کا ثواب احد سے زیادہ ہے ۔ (جمع الفوائد) نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں یہ کلمات کہوں سبحان اللہ، الحمد اللہ، لا الہ الا اللہ، اللہ اکبر، تو یہ میرے نزدیک ان سب اشیا سے زیادہ محبوب ہیں جن پرسورج طلوع ہوتا ہے (یعنی ساری دنیا سے زیادہ محبوب ہیں) (مسلم)سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’ اے عبداللہ بن قیس!’’لا حول ولا قوۃ الا با اللہ‘‘ کہا کرو کیوں کہ یہ جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے ۔‘‘(سنن ابن ماجہ،ج 2ص 1254داراحیاء الکتب العربیہ) چوتھا کلمہ :چوتھے کلمے کے الفاظ بھی احادیث طیبہ سے ثابت ہے ، :حضرت عبدالرحمن بن غنم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جوشخص ہرنمازکے بعد یہ دعاپڑھے راوی ابن ابی حسین کہتے ہیں کہ کلام کرنے سے پہلے یہ دعاپڑھے : ’’لا إلٰہ إلا اللّٰہ وحدہ لاشریک لہٗ، لہ الملک ولہ الحمد، یحیٖی ویمیت بیدہ الخیر وہو علٰی کل شیٔ قدیر:اللہ کے سواکوئی معبودنہیں وہ اکیلاہے اس کاکوئی شریک نہیں اسی کے لیے ملک ہے اورتمام تعریفیں اسی کے لیے ہیں وہی زندہ کرتاہے اور وہی مارتاہے اُسی کے دست قدرت میں تمام امورخیرہیں اوروہ ہر چیز پرقادرہے ۔‘‘جوشخص یہ کلمات دس بارپڑھے اللہ تعالیٰ اس کیلئے ہربار پڑھنے پردس نیکیاں عطافرمائے گا اوردس گناہ معاف فرمائے گا اوردس درجات بلندفرمائے گا۔(مصنف عبدالرزاق، ج2ص234، المکتب الاسلامی،بیروت) پانچواں کلمہ:شیطان کی خطرناک چال سے بچنے کے لیے پانچواں کلمہ استغفار پر مشتمل ہے ۔ استغفار کامعنی ہے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں گناہوں کی معافی مانگنا اور توبہ کرنا، اس عمل کی احادیث میں بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے ۔شفیع المسلمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ لاالہ الا اللہ اور استغفار کثرت سے پڑھا کرو کیونکہ شیطان کہتا ہے کہ میں نے لوگوں کو گناہوں سے ہلاک کیالوگوں نے مجھے لاالہ الا اللہ اور استغفار سے ہلاک کردیا جب میں نے یہ معاملہ دیکھا تو انہیں خواہشات نفس میں ڈال دیا جبکہ وہ اپنے آپ کو غلط فہمی سے ہدایت پر ہی سمجھتے رہے ۔ (جامع الصغیر) چھٹا کلمہ:چھٹے کلمے میں مسلمان کفر و شرک‘ جھوٹ‘ غیبت‘ بدعت‘ چغلی‘ بے حیائی‘ بہتان طرازی اوردیگر گناہوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہے ۔چھٹے کلمے کے الفاظ بھی متفرق طور پر احادیث میں موجود ہیں، یہ کلمہ کفر، شرک، بدعت، چغلی،بہتان،جھوٹ،اور ہرقسم کی برائیوں سے برات پرمشتمل ہے ۔معقل بن یسارکہتے ہیں کہ میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف چل پڑاپس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’ اے ابوبکر!شرک چیونٹی کے بل کی طرح تم میں مخفی ہے ۔‘‘ توسیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:’’شرک تواس کے علاوہ کیاہوسکتاہے کہ اللہ کے ساتھ کسی دوسرے خداکومعبودسمجھاجائے ؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے شرک چیونٹی کی بل کی طرح تم میں مخفی ہے ۔کیامیں تمھیں ایسی دعانہ بتائوں جس سے شرک چاہے کم ہو یازیادہ مٹ جائے ؟‘‘سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:’’آپ بتائیں پھرآپ نے یہ دعابتائی: ’’اللّٰہم إنی اعوذبک ان اشرک بک وانا اعلم واستغفرک لما لا اعلم:اے اللہ میں تجھ سے پناہ مانگتاہوں کہ میں تیرے ساتھ کسی کو شریک کروں اور میں اس بات کاعلم بھی رکھوں،اورمیں تجھ سے اپنے ان گناہوں کی معافی مانگتاہوں جن کومیں نہیں جانتا۔‘‘(الادب المفرد، ج1،ص250 باب فضل الدعائ، دارالبشائر الاسلامیۃ)اللہ تعالیٰ ہمیں ان کلمات کو کثرت سے پڑھنے کی توفیق دے !