بھارت کے شہر ممبئی سے تین روز قبل ایٹم بم میں استعمال ہونے والی 7کلو گرام یورینیم چوری ہو گئی ہے۔ جس کی بھارتی مارکیٹ میں قیمت 21کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کابھارت میں یورینیم کی چوری پر اظہار تشویش بالکل بجا اور درست ہے ۔ خطرناک جوہری مواد کے عام ہاتھوں میں پہنچنے سے واضح ہو گیا ہے کہ بھارت ایٹمی مواد کے تحفظ کے حوالے سے انتہائی غیر ذمہ دار ملک ہے‘ یورینیم کی چوری کا بھارت میں یہ پہلا واقعہ نہیں،2016ء میں مہاراشٹر میں سات کلو خام یورینیم پکڑی گئی تھی ،حیرت کی بات تو یہ کہ وہ بھارت جس نے سب سے پہلے ایشیا میں ایٹمی دھماکے کئے اور کئی مواقع پر ایک ایٹمی ملک کے حوالے سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ،اسکی سرگرمیوں سے امریکہ اور مغربی دنیا نے چشم پوشی کر رکھی ہے اور اسے ایٹمی کلب کا رکن بنا رکھا ہے ۔ اس کے بر عکس پاکستان کو جس نے ہمیشہ ایک انتہائی ذمہ دار ایٹمی ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے، نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ اگر اس قسم کا واقعہ پاکستان میں ہوتا تو بھارت ہی کیا پوری دنیا میں طوفان اٹھ کھڑا ہو جاتا۔بھارت میں ایسے خطرناک مواد کی چوری پر عالمی طاقتوں کی خاموشی اور دوغلا رویہ کئی سوالات کو جنم د یتاہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی دوڑ ختم کرانے کے دعویدار ممالک اور ادارے بھارت کے خلاف اس قسم کے واقعات پر جو ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں، کارروائی کریں۔