اسلام آباد (اے پی پی؍92 نیوز رپورٹ) قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ داخلی امور میں مداخلت ناقابل قبول ہے جس کے بعد قائم مقام امریکی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے دھمکی آمیز مراسلے پر شدید احتجاج کیا گیا۔سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے امریکی سفارتکار سے اندرونی معاملات میں مداخلت پرشدیداحتجاج ریکارڈکرایا۔وزارت خارجہ حکام نے قائم مقام امریکی ناظم الامورکواحتجاجی مراسلہ تھمایا۔ذرائع کے مطابق امریکی سینئرعہدیدارکے استعمال کردہ الفاظ پرشدیدبرہمی کااظہارکیاگیا۔امریکی سفارتکارکوبتا دیاگیاکہ پاکستان کے داخلی امورمیں مداخلت ناقابل قبول ہے ،امریکی سفارتکارکوقومی سلامتی کمیٹی اجلاس کی روشنی میں طلب کیاگیا۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا 37واں اجلاس جمعرات کو وزیراعظم ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا ئبرائے دفاع، توانائی، اطلاعات و نشریات، داخلہ، خزانہ، انسانی حقوق، منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس ، قومی سلامتی کے مشیر اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی مشیر نے کمیٹی کو ایک بیرونی ملک کے سینئر عہدیدار کے اس ملک میں ایک باضابطہ اجلاس میں پاکستان کے سفیر کو باضابطہ مراسلے کے بارے میں آگاہ کیا جس سے سفیر نے وزارت خارجہ امور کو باقاعدہ طور پر آگاہ کیا۔ کمیٹی نے مراسلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غیر ملکی عہدیدار کی طرف سے استعمال کی گئی زبان کو غیر سفارتی قرار دیا۔ کمیٹی نے منتج کیا کہ یہ مراسلہ مذکورہ ملک کی طرف سے پاکستان کے داخلی امورمیں کھلی مداخلت کے مترادف ہے جو کسی بھی حالت میں ناقابل قبول ۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پاکستان سفارتی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے باضابطہ ذریعے سے اسلام آباد میں اور اس ملک کے دارالحکومت میں سخت احتجاج ریکارڈ کرائے گا۔ شرکا نے پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کی ان کیمرہ بریفنگ کے ذریعے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کیلئے 30 مارچ 2022 کو وزیراعظم کی زیر صدارت خصوصی کابینہ اجلاس میں کابینہ کے کئے گئے فیصلے کی توثیق کی۔