اسلام آباد(خبر نگار خصوصی، 92 نیوز رپورٹ، اے پی پی،آن لائن) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی دعوت پر افعان ویلوسی جرگہ (ایوان نمائندگان) کے سپیکر میر رحمن رحمانی کی سربراہی میں ایک 17 رکنی پارلیمانی وفد 6 روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گیا۔ وفد کا استقبال سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر حیدر علی خان اور اعلیٰ افسران کے ہمراہ کیا۔بعد ازاں وزیراعظم عمران خان سے سپیکرافغان پارلیمنٹ نے ملاقات کی جس میں باہمی تعلقات اورافغان امن سے متعلق تبادلہ خیال کیاگیا،سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصربھی ملاقات میں موجود تھے ۔ اس موقع پروزیراعظم نے افغانستان میں امن و استحکام کے حصول کے حوالے سے پاکستان کی مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں، مسئلہ کا مذاکرات کے ذریعے ایک سیاسی حل وقت کی ضرورت ہے ، افغانستان میں امن سے تعاون اور علاقائی رابطہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ وزیراعظم نے میر رحمن رحمانی کے سپیکر ولسی جرگہ کی حیثیت سے پاکستان کے پہلے دورے پر ان کا خیر مقدم کیا۔دریں اثنا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے افغان ولسی جرگہ کے سپیکر اور افغان پارلیمانی وفد نے ملاقات کی اور دوطرفہ پارلیمانی و ملکی تعلقات باہمی تجارت اور خطے کی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سپیکر قومی اسمبلی کا اس موقع پر کہناتھاکہ پاکستان اور افغانستان کے مابین مستحکم تعلقات علاقائی امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہیں۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے تاریخی دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے ۔افغان سپیکر میر رحمن رحمانی کا کہناتھاکہ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے اور باہمی تجارت میں اضافے خصوصاً افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کی کاوشیں قابل تحسین ہیں، افغانستان پاکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور انہیں مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے ۔خطے میں امن کے قیام کیلئے پاکستان کا کردار قابل ستائش ہے ۔مہمان سپیکر نے پارلیمنٹ ہائوس آمد پر افغان پارلیمانی وفد کے پرتپاک استقبال پر سپیکر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں رکھی مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کئے ۔ افغان سپیکر میر رحمن رحمانی نے پارلیمنٹ ہائوس کے سبزہ زار میں منگولیا گرینڈی فلورہ کا پودا لگایا اور برادر ملک پاکستان کیلئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔اس موقع پر پاکستان اور افغانستان کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کیلئے خصوصی دعا مانگی گئی۔