اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)وزارت صحت نے کینسر،امراض قلب اور دیگر جان بچانے والی ادویات کو آئندہ5 سال کیلئے بغیر رجسٹریشن درآمد اور ملک میں استعمال کرنے کیلئے ڈرگ ایکٹ 1976سے استثنیٰ مانگ لیا ہے ۔ ان ادویات کو ڈرگ ایکٹ سے حاصل استثنیٰ 21جنوری 2020کو ختم ہوچکا ہے ۔ ادویات کو کلینک،امتحان،ٹیسٹ اور تجزیے کی بجائے صر ف ہسپتالوں اور اداروں میں علاج کے مقاصد کیلئے استعمال کیا جا ئے گا۔ادویات کی آمد پر کسٹمز کلیئرنس سے قبل متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے کلیئرنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہو گا۔ در آمد کنندہ کی جانب سے ادویات کی کھپت اور استعمال کے حوالے سے تمام ریکارڈ اہل فرد کی نگرانی میں مرتب کیا جائے گا،صرف ایسی ادویات کو استثنیٰ دیا جائے گا جو کہ پاکستا ن میں رجسٹرڈ اور دستیاب نہیں ہوں گی۔وزارت قومی صحت کی سمری پر حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ آج کرے گی۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق ڈرگز ایکٹ1976کے تحت ملک میں ادویات کی در آمد،بر آمد،ذخیرہ اندوزی اور ادویات کی فروخت کو ریگولیٹ کیا جاتا ہے ۔ڈرگز ایکٹ1976 کے سیکشن 23(I)(a)(vii)کے تحت کوئی بھی شخص غیر رجسٹرد شدہ اور ایسی ادویات جو شرائط پر پورا نہ اترتی ہوں کی خرید وفروخت،درآمداور بر آمدی مقاصد کیلئے تیار نہیں کر سکتا۔تاہم ڈرگز ایکٹ 1976کے سیکشن36کے مطابق وفاقی حکومت کو عوامی مفاد کے تحت مخصوص ادویات اور ان کی اقسام کے حوالے سے آفیشل گزٹ میں نوٹیفکیشن کے ذریعے مخصوص عرصے کیلئے استثنیٰ دیا جا سکتا ہے ۔دوسری جانب وزارت قانون نے وفاقی کابینہ سے نیپرا ایکٹ کے سیکشن 12(A)(2) کے تحت جسٹس (ر) عباد الرحمان لودھی کو 4سال کیلئے چیئرمین اپیلٹ ٹریبونل تعینات کرنے کی سفارش کردی ہے ۔ جسٹس (ر) عباد الرحمان لودھی کو ایم پی ون سکیل کے تحت تعینات کیا جائے گا۔ ذیشان شاہد کو تین سال کیلئے ممبرفنانس نیپرا اپیلٹ ٹریبونل تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔