اسلام آباد (وقائع نگار،خصوصی نیوز رپورٹر) عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں غربت کی شرح میں مجموعی طور پر 35 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جو کہ خوش آئند ہے تاہم غربت کے حوالے سے دیہی اور شہری علاقوں کے فرق میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ دیہاتوں میں ترقی کی شرح بھی شہروں کے مقابلے میں سست روی کا شکار ہے ۔ پاکستان میں غربت کی شرح گزشتہ 15 برسوں کے دوران 35 فیصد کم ہوئی، تاہم دیہات میں غربت شہروں سے دوگنا زیادہ ہے ۔ پاکستان کی 30 فیصد آبادی غربت کا شکار، بلوچستان میں غربت سب سے زیادہ، پنجاب میں سب سے کم، 80 فیصد غریب پاکستانی دیہات میں رہائش پذیر ہیں ، عالمی بینک کی پاکستان میں غربت سے متعلق جاری رپورٹ کے مطابق بلوچستان ملک کا سب سے غریب صوبہ ہے جہاں معاشی بدحالی کی شرح 42.2 فیصد ہے ، سندھ میں غربت کی شرح 34.2 فیصد، خیبر پختونخوا میں 27 اور پنجاب میں 25 فیصد ہے ۔ بلوچستان کا ضلع واشک غریب ترین جبکہ ایبٹ آباد پاکستان کا امیر ترین ضلع ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے شہری علاقوں میں غربت کی شرح 18 فیصد، دیہات میں 36 فیصد ہے ۔ بلوچستان میں 53 فیصد، خیبر پختونخوا میں 49 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، سندھ میں 47 فیصد اور پنجاب میں 38 فیصد بچوں کو بھی پوری خوراک نہیں ملتی۔ عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں غریب افراد کی تعداد 3 ارب کے قریب ہے ۔ ان افرادکی یومیہ آمدنی ڈھائی ڈالر سے بھی کم ہے ۔