اسلام آباد،ہری پور (سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،92نیوز رپورٹ )وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا اورپنجاب حکومت کوآٹے کی قیمتوں میں کمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت کردی،وزیراعظم نے حکم دیا کہ چاہے ذخیرہ اندوزوں کو پکڑیں یا سبسڈی دیں، غریب کو آٹا سستا فراہم کریں اورہر حال میں آٹے کی قیمت پرانی سطح پر بحال کی جائے ،انہوں نے ناجائز ذخیرہ اندازی کرنیوالوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید سخت کرنے کی ہدایت بھی کی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت ملک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی لانے کے اقدامات کے حوالے سے اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے جے آئی ٹی رپورٹ کے تناظر میں چینی کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف مزید موثر کارروائی کی ہدایت کی،وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملاوٹ کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی اختیار کی جائے ۔اجلاس میں وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی سید فخر امام، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، شہباز گل اور سینئر افسر شریک تھے ۔اجلاس میں چیف سیکرٹری صاحبان نے بنیادی اشیائے ضرور یہ کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے اقدامات ،کورونا صورتحال کے تناظر میں صوبوں میں ضروری ادویات اور آکسیجن کی سپلائی کو بلا تعطل ممکن بنانے کے حوالے سے شرکا کو آگاہ کیا گیا ۔چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ اب تک 716 ٹن آٹا اور ایک ارب سے زائد مالیت کی 16008.5 ٹن چینی بڑے ذخیرہ اندوزوں اور ڈیلروں سے تحویل میں لی گئی ہے ، حکومت 35ارب روپے مالیت کی گندم کل سے ریلیز کر رہی ہے ۔وزیراعظم نے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ گندم کی کم قیمت اور بلا تعطل دستیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے ،اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ گندم کی بین الصوبائی نقل و حرکت کے حوالے سے کوئی دقت درپیش نہ ہو۔ آزاد پتن ہائیڈروپاورپراجیکٹ کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قرضہ لے کر منصوبے نہیں لگا رہے ،سی پیک ہمارے ملک کو بہت اوپر لے کر جائیگا، مجھے خوشی ہے کہ بجلی اب پاکستان میں موجود پانی سے بنے گی،بجلی مہنگی ہونے سے معیشت پر بہت اثرپڑا، سی پیک منصوبہ مختلف مراحل میں آگے بڑھ رہا ہے ، یہ پراجیکٹ ہر قرضہ لے کرنہیں بنارہے ہیں یہ سرمایہ کاری ہے ۔ماضی میں قرضے لے کر پراجیکٹ بنائے گئے جس کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑی ہے ۔ اس سے پہلے چیئرمین سی پیک عاصم سلیم باجوہ نے منصوبے کے بارے میں کہا کہ پراجیکٹ سے 8ہزار لوگوں کو نوکریاں ملیں گی،ہم عوام کو سستی اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں ،چین منصوبے پر ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، منصوبہ 6سال میں مکمل ہوگا ۔ وزیراعظم نے این ٹی آر سی ہری پور کا دورہ کیا جہاں انہیں وینٹی لیٹرز کی تیاری پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ملک میں پہلی بار تیار کر دہ وینٹی لیٹرز این ڈی ایم اے حکام کے حوالے کیے ۔ فواد چودھری، عمر ایوب، ڈاکٹر فیصل سلطان اور چیئرمین این ڈی ایم اے وزیراعظم کے ہمراہ تھے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کورونا پر قابو پانے کیلئے ہماری حکمت عملی کامیاب رہی، اب ہماری توجہ طبی شعبے کی جامع اصلاحات پر ہے ۔ وزیرِ اعظم سے ممبران پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی ۔وفد میں حنیف خان پتافی، عبدالحئی، فیصل حیات جبوآنہ، سید رفاقت علی گیلانی، خرم سہیل خان اور جاوید اختر انصاری شامل تھے ۔ وزیرِ اعظم کہا کہ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر سختی سے کاربند ہے اور مافیا کے خلاف کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔دریں اثنا وزیراعظم نے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس سے ویڈیو کانفرنس کی، ڈاکٹر ٹیڈروس نے کورونا پر قابو پانے کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ ہم پاکستان میں کورونا وبا میں کمی آنے کے مثبت رجحان کا اعتراف کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے پاکستان کے اقدامات سے متعلق انہیں آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ کورونا پر قابو پانے کی حکمت عملی سائنسی اور اعدادوشمار پر بنی ہے ، پاکستان کے اقدامات سے کورونا متاثرین کی تعداد میں واضح کمی آئی ہے ۔ عالمی ادارہ صحت پاکستان سمیت ترقی پذیر ملکوں کیلئے کورونا سے متعلق سفری پابندیوں کے خاتمہ اورڈیٹاپرمبنی غیرامتیازی سفری قواعد کویقینی بنانے میں اپنا کردارادا کر ے ۔دریں اثنا وزیر اعظم سے سینئر وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے اسلام آباد میں ملاقات کی اور انہیں محکمہ خوراک کے مختلف امور بالخصوص پنجاب میں گندم خریداری مہم اور گندم کے ذخائر اور آٹے کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہ کہ عوام کو گندم اور آٹے کی کسی طور قلت نہیں ہونی چاہیے ، عام آدمی کو کم سے کم قیمت پر آٹے کی فراہمی کویقینی بنایا جائے ۔