اسلام آباد(این این آئی)بھارت میں فسطائی مودی حکومت کے دور میں ہندو دہشت گردمسیحی برادری کو کھلے عام قتل اور ان کی عبادت گاہوں کو تباہ کر رہے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی جانیوالی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت کے دور میں مسیحی برادری پر ڈھائے جانیوالے مظالم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی ہے اورمسیحی برادری مسلسل خوف میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ہندوتوا دہشت گرد ملک میں عیسائیوں کو اپنا عقیدہ چھپانے یا اپنی عبادات رازداری سے کرنے پر مجبور کر ر ہے ہیں۔نئی دہلی میں قائم این جی او یونائیٹڈ کرسچن فورم نے کہاہے کہ 2021 بھارت میں مسیحی برادری کے لیے 2014 کے بعد سب سے زیادہ پرتشدد سال تھا کیونکہ اس سال بھارت میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کے 486واقعات ریکارڈ کیے گئے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 75 فیصد زیادہ ہے ۔رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کو مذہبی اقلیتوں خصوصا عیسائیوں اور مسلمانوں پر حملوں کی کھلی اجازت حاصل ہے اور یہ دونوں برادریاں بھارت میں نسل کشی ُ کے خطرے سے دوچار ہیں۔ بھارت میں اقلیتوں پرمظالم مودی کے ہندو بالادستی کے منصوبے کا حصہ ہے ۔