کراچی(این این آئی، 92 نیوز رپورٹ) ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے کرپٹو کرنسی میں 18 ارب سے زائد کے فراڈ کے حوالے سے عالمی کرپٹو ایکسچینج کو نوٹس جاری کر دیا۔پاکستانیوں سے اربوں روپے کا فراڈ آن لائن ایپلیکشنز کے ذریعے کیا گیا جوکرپٹو کرنسی کی عالمی ایکسچینج بائینانس سے جڑی تھیں۔ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے بائینانس کے پاکستان میں جنرل منیجر کو نوٹس جاری کر دیا جبکہ امریکہ اور کے مین آئی لینڈ میں بائینانس کے ہیڈکوارٹرز بھی نوٹس بھیجے ہیں۔ایف آئی اے کے مطابق ممکنہ طور پر کرپٹو کرنسی سے ٹیرر فنانسنگ اور منی لانڈرنگ بھی ہو رہی تھی۔ایف آئی اے کے ہیڈ آف سائبر کرائم عمران ریاض نے بتایاپاکستان میں 11 موبائل فون ایپلیکشنز بائینانس سے رجسٹرڈ تھیں جن کے ذریعے فراڈ ہوا،11 موبائل فون ایپلیکیشنز دسمبر میں اچانک بند ہو گئیں جن پر ہزاروں پاکستانی رجسٹرڈ تھے ، ان ہزاروں پاکستانیوں نے ایپلی کیشنز پر اربوں روپے لگا رکھے تھے ۔ایپلی کیشنز کے ذریعے ابتدا میں ورچوئل کرنسیز میں کاروبار کی سہولت دی جاتی تھی۔ بٹ کوائن، ایتھرام، ڈوج کوائن وغیرہ میں سرمایہ کاری بائینانس کے ذریعے ظاہر کی جاتی تھی، ایپلی کیشنز کے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر ماہرین کرپٹو کرنسی پر جوا بھی کھلاتے تھے ، ایک ایپلی کیشن پر 5 سے 30 ہزار کسٹمر اور سرمایہ کاری 100 سے 80 ہزار ڈالر تھی، ایپلی کیشنز کے ذریعے عوام کو مزید افراد لانے پر بھاری منافع کا لالچ دیا جاتا تھا۔ایف آئی اے کو بائینانس کے 26 مشتبہ بلاک چین والٹ ملے جن پر رقوم ٹرانسفر ہوئیں، بائینانس سے ان بلاک چین والٹس کی تفصیلات مانگی ہیں۔ ایف آئی اے پاکستان سے بائنانس کے ذریعے ہونے والی ٹرانزیکشن کی چھان بین کر رہی ہے ،بائنانس ٹیرر فائنانسنگ اور منی لانڈرنگ کیلئے آسان راستہ ہے ، امید ہے بائنانس ان مالی جرائم کی تحقیقات میں پاکستان سے تعاون کرے گا۔92 نیوزرپورٹ نے ایف آئی اے کے حوالے سے بتایاکہ بھاری منافع کے لالچ میں ایم سی ایکس،ایچ ایف سی،ایچ ٹی فوکس،ایف ایکس کوپی،اوکی منی، بی بی زیروزیروون، اے وی جی 86 سی، بی ایکس 66، یو جی، ٹاسک ٹاک اور 91 ایف بی ایپلی کیشنز نے لوگوں سے پیسے بٹورے اور پھر ایپلی کیشنز بند کر دیں۔بائنانس ایکسچینج پر موجود 26 اکائونٹس بھی اس دھندے میں ملوث تھے جنہوں نے اپنے والٹس میں پیسے منگوائے ،ایف آئی اے نے کمپنی کے پاکستان میں موجود منیجر سے اکائونٹس کی تفصیلات مانگ لیں جبکہ رقوم بھی منجمدکرنے کا مطالبہ کردیا،ایف آئی اے نے فراڈ اپیلی کیشنز سے منسلک پاکستانی بینک اکائونٹس بھی بلاک کر دیئے جبکہ ان ایپلی کیشنز کی سوشل میڈیا پر تشہیر کرنے والوں کو قانونی نوٹسز جاری کردیئے ۔