اسلام آباد(صباح نیوز) قومی احتساب بیوروکے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کو 2018ء کے مقابلے میں2019ء میں دوگنا شکایات موصول ہوئی ہیں جوکہ عوام کے اعتماد کا اظہار ہے ، میگا کرپشن وائٹ کالر کرائمزکے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے ۔ نیب ہیڈکوارٹر میں ادارے کی مجموعی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب نے ان کی قیادت میں گذشتہ 23 ماہ کے دوران بدعنوان عناصر سے 71 ارب روپے وصول کئے ہیں جو ایک نمایاں کامیابی ہے ۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوانی کے 1230ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائرکئے ہیں اور تقریباً300 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں، نیب کو 2018ء کے مقابلے میں2019ء میں دوگنا شکایات موصول ہوئی ہیں جوکہ نیب پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پلڈاٹ، مشعال پاکستان، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل اور عالمی اقتصادی فورم جیسے معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے بدعنوان کے خاتمہ کے لئے نیب کی کاوشوں کی سراہا ہے ، گیلانی اینڈ گیلپ سروے کی رپورٹ کے مطابق 59فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے 10ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے ۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تمام مقدمات کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر میرٹ پر نمٹایا جائے گا۔