اسلام آباد(وقائع نگار ،92نیوزرپورٹ) مشترکہ مفادات کونسل نے متبادل توانائی پالیسی کی منظوری دیدی۔وفاقی وزیرپٹرولیم عمرایوب نے وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچودھری اور مشیر پٹرولیم ندیم بابرکیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سستی بجلی سے صنعتوں اورگھریلوصارفین کوفائدہ ہوگا، 2025تک پاکستان میں 20فیصد بجلی قابل تجدید اور متبادل ذرائع سے حاصل کی جائے گی،پاکستانی سائنسدان ہوا سے بجلی کی پیدوار کیلئے استعمال ہونے والے آلات بنانے کی تیاری کررہے ہیں۔تھر کے کوئلے کے ذخائر سے بھی مجموعی طلب کے 10فیصد تک بجلی حاصل کریں گے ۔ قابل تجدید ذرائع سے بجلی کے حصول کیلئے شفاف طریقے سے بولی کا عمل ہورہا ہے ۔ 2030تک متبادل ذرائع توانائی سے 30 فیصد بجلی حاصل کی جائے گی۔سولرپینل کی بڑی کمپنیاں پاکستان میں پلانٹ لگانے کیلئے تیارہیں۔وفاقی وزیرفوادچودھری نے کہابجلی اورگیس کے بل دیکھ کرعوام پریشان ہوجاتے ہیں، مہنگے منصوبوں سے بجلی اورگیس کے بل زیادہ آتے ہیں،ہم لوگ مشکل ترین محاذ پرجنگ لڑرہے ہیں۔کراچی کے شہری بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ اوربلوں سے پریشان ہیں،ہمارامقصدبجلی سستی اورلوڈشیڈنگ سے نجات دلاناہے ،20ری نیوایبل انرجی کی پالیسی لیکرآئے ہیں،پاکستان میں بننے والی چیزمہنگی ملتی ہے اورباہرسے آنے والی چیزسستی ملتی ہے ،امپورٹ کاسارامافیاہے جوپاکستان میں اس طرح کے کام کررہاہے ،چین اورامریکہ کے درمیان تجارتی جنگ چل رہی ہے ،پاکستان سی پیک کی چھتری تلے مینوفیکچرنگ یونٹس لگاسکتاہے ،چھوٹے شہراپنی ضرورت کی بجلی خودپیداکرسکیں گے ،پاکستان کے سعودی عرب اوریواے ای سے بہت قریبی تعلقات ہیں،پاکستان میں سولرپینل منی لانڈرنگ کیلئے استعمال ہوتے رہے ،جب ہماری اپنی مینوفیکچرنگ شروع ہوجائے گی تویہ مسئلہ ختم ہوجائیگا،ہماری کوشش ہے کہ سولرپینل پاکستان میں ہی بنائیں۔معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابر نے کہا حکومت قابل تجدیدتوانائی کے آلات کی تیاری پررعایت دے رہی ہے ، پہلی بار قابل تجدیدتوانائی شعبے میں سالانہ بنیادوں پربولی دینے کاعمل ہوگا،پن بجلی پیدوار سے متعلق بھی جلد نئی پالیسی لائی جارہی ہے ،نئی پالیسی کے تحت نجی کمپنی جتنی بجلی پیدا کرے گی اتنی ہی ادائیگی ہوگی،قابل تجدیدتوانائی کی مشینری یہاں پرہی تیارکی جائے گی،کراچی میں بجلی کی ضروریات کا تعین وفاقی حکومت کرے گی، منصوبوں کے مقام کاتعین صوبے باہمی مشاورت سے کریں گے ،3چینی اورایک یورپی کمپنی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہے ،ہرسال وفاقی حکومت نئے منصوبوں کیلئے بولی منعقدکرے گی۔