اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بنچ میں زیر سماعت ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس اور سابق چیئرمین کی بحالی کے لیے دائردرخواست پردوران سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ 35 سال سے تو ہم آرڈیننس ہی لیکر آرہے ہیں، آئین کی ایک سکیم ہے جس میں آرڈیننس ایمرجنسی میں ہی جاری ہو سکتا ہے ،باقی دنیا میں بھی اسی طرح کوئی ایمرجنسی میں آرڈیننس پاس ہوئے ؟۔اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہااس کیس میں ایک دن فیصلہ نہیں ہوا ،چیئرمین ایچ ای سی کو غیر تسلی بخش کارکردگی پر ہٹایاگیا۔اٹارنی جنرل نے کہا پی پی پی کے پانچ سالہ دور میں 105 ایکٹ 103 آرڈنینس جاری ہوئے ،مسلم لیگ(ن)کے دور حکومت میں 161 ایکٹ اور 47 آرڈیننس جاری ہوئے پی ٹی آئی کی حکومت میں مئی 2021 تک 52 ایکٹ اور 57 آرڈیننس جاری ہو چکے ہیں،ایک پارٹی ہے جسکی بہت جمہوری سٹرگل ہے مگر انہوں نے 103 آرڈیننس پاس کئے ۔درخواست گزار وکیل نے کہاکہ یہ کل آرڈیننس پاس کریں گے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تمام ججز فارغ ہونگے ،چیف جسٹس نے کہاکہ باقی ججز کو چھوڑ دیں، صرف چیف جسٹس کو نکال دیں۔عدالت نے سماعت 21 ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔ جسٹس عامر فاروق نے نور مقدم قتل کیس میں گرفتار ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت آدم کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ۔ درخواست گزار کے وکیل خواجہ حارث نے ایف آئی آر پر اعتراضات اٹھا دیئے کہ ظاہر جعفر کے والدین کا کوئی ذکر نہیں۔ عدالت نے سماعت آج تک ملتوی کردی۔ جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے 68 ملازمین کی غیر قانونی بحالی کے خلاف درخواست پرپی اے آر سی کے چیئرمین کو جواب کیلئے نوٹس جاری کردیئے ۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے مولانا اعظم طارق کے بیٹے ایم پی اے محمد معاویہ کا نیکٹا لسٹ سے نام نکالنے کے لیے دائر درخواست پرفریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔