بیجنگ ،راولپنڈی،اسلام آباد،فیصل آباد (نامہ نگار خصوصی،خصوصی رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) پاکستانی خواتین کی سمگلنگ، فراڈکے الزام میں چینی باشندوں کی گرفتاری پر چین نے گرفتار ملزمان کیخلاف پاکستانی قانون کے مطابق کارروائی کی حمایت کردی اور اس سلسلے میں چین کی وزارت پبلک سیکورٹی نے پاکستانی حکام سے تعاون کیلئے ٹاسک فورس بھجوا دی جبکہ ایف آئی اے نے تین پاکستانی خواتین اور دو چائنیز طیارے سے آف لوڈ کرکے گرفتار کرلیا۔چینی سفارتخانے کہا کہ چین پاکستانی اداروں کیساتھ مل کردونوں ممالک کے شہریوں کاتحفظ یقینی بنائے گا۔چینی سفارتخانے نے پاکستانی خواتین کی جسم فروشی اوراعضا فروخت کی خبروں کی تردید کی ۔ چینی سفارتخانہ نے کہاکہ چین میں پاکستانی خواتین کی جسم فروشی اورانسانی اعضا کی فروخت کے ثبوت نہیں ملے ۔چینی سفارتخانہ نے کہاکہ شادیوں کی آڑمیں جرم کرنے والوں کیخلاف پاکستانی قانون کے مطابق کارروائی کی حمایت کرتے ہیں۔ ادھرایف آئی اے امیگریشن کے عملہ نے تین پاکستانی خواتین اور دو چائنیز افراد کو چائنہ جانے سے روکتے ہوئے گرفتار کرلیاہے تمام گرفتار خواتین وحضرات کو تفتیش کے لئے اینٹی ہیومن سمگلنگ سیل کے حوالے کردیاگیاہے ۔ گزشتہ روز نیواسلام آباد انٹرنیشنل سے چائنہ جانے کیلئے تین پاکستانی خواتین دو چینی لڑکوں کے ہمراہ پہنچیں جہاں ایف آئی اے امیگریشن کے عملہ نے تمام کے تمام پانچ افراد کو جہاز میں سوار ہونے سے روکتے ہوئے آف لوڈ کردیا اور اینٹی ہومن سمگلنگ سیل کے حوالے کردیا۔ ذرائع کے مطابق چینی لڑکے پاکستانی لڑکیوں کو سمگل کرکے لے جارہے تھے ۔گرفتار ہونے والی پاکستانی خواتین میں فاطمہ سمرین(لاہور)،رابیعہ(راولپنڈی)،کلثوم(سکھر) جبکہ چینی لڑکوں میں گیووینچیو اور زیہنگ شامل ہیں۔ ادھر فیصل آباد میں ایف آئی اے نے گرفتار 22 چینی باشندوں اور انکے دو سہولت کار پاکستانیوں کو ہتھکڑیوں کی کمی کے باعث رسیوں میں جکڑ کر جوڈیشل مجسٹر یٹ خرم شہزاد کی عدا لت میں پیش کیاگیا ۔عدالت نے گرفتار چینی باشندوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ چین حمایت