کراچی (کامرس رپورٹر)پاک بھارت کشیدگی بڑھنے کے باعث پاکستان سٹاک ایکسچینج میں پیرکو زبردست مندی چھائی رہی جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 485.61پوائنٹس کمی سے 31180.80 پوائنٹس کی سطح پر آگیا جو گزشتہ ساڑھے تین سال کی کم ترین سطح ہے جب کہ سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کا دباؤ بڑھنے کے باعث72.29فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کے باعث سرمایہ کاروں کو 65ارب74کروڑ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑاتاہم کاروباری حجم گذشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت11.95فیصدزائد رہا۔گزشتہ روز کاروبار کے آغاز پر ہی سرمایہ کار گھبراہٹ کا شکار نظرآئے اور پاک بھارت بارڈر پر کشیدگی بڑھنے اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تشویشناک اطلاعات کی آمد پرسرمایہ کار حصص فروخت کو ترجیع دینے لگے جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں مندی کے بادل چھاگئے اورکے ایس ای100انڈیکس دوران ٹریڈنگ 30900 پوائنٹس کی نچلی سطح پر آ گیاتاہم بعد میں سستے ہونے والے شیئرز کی خریداری سے مارکیٹ میں ریکوری آئی اور کے ایس ای100انڈیکس کی 31100کی حد بحال ہوگئی ہوگئی لیکن مجموعی طور پر مندی کے اثرات غالب رہے اور مارکیٹ کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس 485.61 پوائنٹس کمی سے 31180.80 پوائنٹس پر بندہوا جو فروری 2016کے بعد کی کم ترین سطح ہے ۔اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 266.20 پوائنٹس کمی سے 14785.70 پوائنٹس،کے ایم آئی 30 انڈیکس 793.97 پوائنٹس کمی سے 49482.43پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس237.58پوائنٹس کمی سے 22738.75 پوائنٹس پربندہوا ۔گزشتہ روزمجموعی طورپر314کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا،جن میں سے 66کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں اضافہ، 227 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ21کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔