Common frontend top

عمر قاضی


سوشل میڈیاکے چشمے پر چمکتے ہوئے بلبلے


وہ لڑکی بھی اب سوشل میڈیا کی معرفت بہت مشہور ہو رہی ہے جس نے کراچی پریس کلب کے سامنے سندھ کے مِسنگ پرسنز کی بازیابی کے لیے ہونے والے بھوک ہڑتالی کیمپ پر آنے والے وزیر اطلاعات اور ناصر شاہ اور وزیر داخلہ سہیل انور سیال سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ :کیا آپ کو اس دن کا انتظار تھا ؟ جب سندھ کی بیٹیاں اپنے گھروں سے نکل کر راستوں پر دھکے کھائیں اور اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے نعرے لگائیں؟ آپ ہمارے پاس تب آئے ہیں جب حکومت چند دنوں کی مہمان ہے اور آپ کو
جمعه 25 مئی 2018ء مزید پڑھیے

مگرنواز شریف نہیں مانتے!!

اتوار 20 مئی 2018ء
عمر قاضی
سندھ کی ادبی تاریخ بہت خوبصورت اور بہت کھوئی ہوئی ہے۔ سندھ کا ادب صرف شیخ ایاز یا شاہ لطیف اور سچل سرمست تک محدود نہیں ہے۔ شاہ لطیف سے پہلے ایک بزرگ شاعر’’ عبدالکریم بلڑی وارو‘‘ بھی تھے ۔جنہوں نے لکھا تھا : کاتب لکھے جیسے لام اور الف ملا کر ہم نے ساجن تیسے من میں ہے محسوس کیا مگر اس صوفی فقیر سے قبل بھی سندھ میں بہت خوبصورت شاعروں نے جنم لیا۔ ان شاعروں نے زندگی اور محبت کا حسن بیان کیا۔ ان شاعروں میں ایک شاعرنے لکھا تھا: گوری جس تالاب سے نہا کر نکلتی ہے اس کے لہروں کی
مزید پڑھیے


ام رباب کو انصاف کب ملے گا؟

جمعه 18 مئی 2018ء
عمر قاضی
پھر وہ ہی سندھ۔ پھر وہ ہی ناانصافی کی طویل داستان! اس بار ایوان عدالت کے سامنے کھڑی انیس برس کی مظلوم اور یتیم لڑکی۔ وہ لڑکی جس نہ صرف والد بلکہ اپنے والد کے والد اور اپنے چچائوں کے لیے اپنے دوپٹے کو فریاد کا پرچم بنا کر لہرایا ہے۔ وہ کراچی کا ایک اداس دن تھا۔ جب ملک کے چیف جسٹس عدالت عالیہ میں انصاف کے لیے اپنے پروٹوکول کے ساتھ تشریف لا رہے تھے اور میڈیا سمیت دیکھنے والی ساری آنکھوں کو حیران کرنے والی وہ چیف جسٹس کی گاڑی کے سامنے پلے کارڈ لہراتی ہوئی ظاہر ہوئی۔
مزید پڑھیے


دشمن کی تلاش

پیر 14 مئی 2018ء
عمر قاضی
سندھ میں پیپلز پارٹی دس برسوں تک اقتداری عیاشی کرنے کے بعد اس پاور سے الگ ہونے کی تیاری کر رہی ہے جس کی وہ بہت عادی ہوچکی ہے۔ سیاست کے سرکاری سفر میں یہ موڑ ہر جماعت کے لیے مشکل ہوتا ہے مگر اس پارٹی کی پریشانی بہت بڑھ جاتی ہے جس کو دوبارہ اقتدار میں آنے کا یقین نہ ہو۔ وہ وقت گزر گیا جب پیپلز پارٹی کے وزراء بے پرواہی سے کہا کرتے تھے کہ سندھ میں ہمارا کوئی متبادل نہیں ہے۔ اگر سندھ کے لوگ ہمیں ووٹ نہیں دینگے تو آخر کس کو دینگے؟مگر اب وہ
مزید پڑھیے


سندھی عورت اور پیپلز پارٹی

جمعرات 10 مئی 2018ء
عمر قاضی

جنوبی پنجاب میں عمران خان کی سونامی میں جو سیاسی ریلا شامل ہوا ہے اس کا رخ سینٹرل پنجاب کے بجائے سندھ کی طرف آتا محسوس ہو رہا ہے۔ سیاست بھی دریا کی طرح اوپر سے نیچے بہتی ہے۔ اس وقت سندھ میں آصف زرداری کے مخالفین عمران خان کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا جیسے کردار تو ہاتھوں میں اجرک لیے تحریک انصاف کے منتظر ہیں۔ مگر پیپلز پارٹی میں بہت سارے لیڈران سندھ حکومت ختم ہونے کے دن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔یہ بات آصف زرداری کو اچھی طرح معلوم ہے کہ رواں
مزید پڑھیے



مجھے اپنے دل سے کیوں نکالا؟

اتوار 06 مئی 2018ء
عمر قاضی

پنجابی زباں کی وہ بھارتی شاعرہ جس نے ’’اج آکھاں وارث شاہ نوں‘‘ جیسا مقبول گیت اور ’’رسیدی ٹکٹ‘‘ جیسی مشہور اور متنازعہ سوانح حیات لکھی تھی اس امرتا پریتم نے عالمی کانفرنس کے دوران ایک سندھی ادیبہ سے پوچھا تھا کہ ’’کیا سندھ کی عورتیں بھی عشق کرتی ہیں؟‘‘ اس سندھی ادیبہ نے اپنی امرتا پریتم کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا’’سندھی عورتیں نہ صرف عشق کرتی ہیں بلکہ اس عشق سے زیادہ پرخطر عشق کرتی ہیں جو تم نے ساحر لدھیانوی کے ساتھ کیا‘‘ امرتا پریتم کی آنکھوں نے ممبئی اور الہاس نگر کی ان ہندو سندھی عورتوں
مزید پڑھیے


سندھ کا پیرس

جمعه 04 مئی 2018ء
عمر قاضی

لاڑکانہ کی لوک فنکارہ جو گیت گاتے ہوئے گولی کا شکار ہوکر گر پڑی اور ہسپتال پہنچنے سے پہلی ہی دم توڑ گئی اس کا نام ثمینہ تھا اور جو نو برس کی بچی درندگی کا شکار ہونے کے بعد قتل کی گئی اس کا نام صائمہ ہے۔ بات ثمینہ اور صائمہ کی نہیں ہے۔ بقول شیکسپیئر نام میں کیا رکھا ہے؟ پیاسی دھرتی پر بہتے ہوئے خون کو آپ کوئی سا بھی نام دو! اس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اس مٹی پر مظلوم انسانوں کے بہتے ہوئے لہو کی کہانی بہت پرانی ہے۔ یہ ہر روز کی
مزید پڑھیے


کتاب اور سیاست

هفته 28 اپریل 2018ء
عمر قاضی

جہاز نے اسلام آباد ایئرپورٹ سے ٹیک آف کیا اور میں نے اس کتاب کو پڑھنا شروع کیا۔ جب پائلٹ نے کراچی پہنچنے کی اطلاع دینے کے ساتھ سیٹ بیلٹ باندھنے کی ہدایت کی تو میں کتاب کے درمیان تھا۔ ہر مسافر کو گھر پہنچنے کی جلدی ہوتی ہے۔ مگر میرا دل چاہ رہا تھا کہ یہ سفر تب تک جاری رہے؛ جب تک وہ کتاب ختم نہ ہو۔ سفر تمام ہوا اور کتاب ادھوری رہ گئی۔ طیارے کے پہیوں نے رن وے کو چھوا اور میں نے کتاب کو اس طرح بند کیا؛ جس طرح کوئی آخری سانس لینے
مزید پڑھیے








اہم خبریں