اسلام آباد،پشاور (سپیشل رپورٹر،خبر نگار خصوصی ،نیوز رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی ہدایت پر مسلم لیگ(ن)کے ممبران قومی اسمبلی جاوید عباسی اور سجاد طور کو ا ستعفوں کی تصدیق کے لیے طلب کر لیا جبکہ ن لیگ نے کہا کہ استعفے جعلی ہیں ، دوسری طرف خیبر پختونخوا اسمبلی کے ن لیگ کے رکن اورنگ زیب نلوٹھہ کو بھی سپیکر مشتاق غنی نے تصدیق کیلئے طلب کر لیا۔تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے ممبران قومی اسمبلی مرتضٰی جاوید عباسی اورمحمد سجاد طور جنہوں نے 14دسمبر کو اپنے استعفے اپنے سرکاری لیٹر پیڈ پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بھیجے تھے ، انہیں اپنے استعفو ں کی تصدیق کے لیے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے مراسلہ جاری کر دیا گیا ۔ مراسلے کے مطابق مذکورہ ممبران کو کہا گیا کہ وہ اپنے استعفوں کی تصدیق کے لیے سپیکر قومی اسمبلی کے سامنے ذاتی طور پر پیش ہونے کی تاریخ سے متعلق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو مطلع کریں ۔مراسلے میں کہا گیا کہ ممبران کی جانب سے دی گئی تاریخ کے سات دن کے اندر اُنہیں استعفوں کی تصدیق کے لیے سپیکر قومی اسمبلی کے سامنے ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے بلایا جائے گا،دونوں ممبران کے ا ستعفوں پر دستخط قومی اسمبلی کے ریکارڈ میں اُن کی جانب سے پہلے سے د ئیے گئے دستخطوں سے مطابقت رکھتے ہیں ۔ مذکورہ ممبران کی جانب سے جواب نہ دینے کی صورت میں تصور کیا جائے گا کہ انہوں نے اپنے دفاع میں کچھ نہیں کہنا اس صورت میں اُن کے استعفوں کو منظور کر لیا جائے گا۔مراسلہ ایڈیشنل سیکرٹری شعبہ قانون سازی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ محمد مشتاق کے دستخطوں سے جاری کیا گیا۔ دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے اپنے بیان میں پارٹی اراکین کے استعفے براہ راست سپیکر قومی اسمبلی کے پاس جمع کرانے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مرتضیٰ جاوید عباسی اور محمد سجاد کے سپیکر قومی اسمبلی کو براہ راست استعفے جمع کرانے کی خبر غلط ہے ۔ دونوں رہنمائوں نے اپنے استعفے پارٹی کے صوبائی صدر کو جمع کرائے تھے ، خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام نے یہ استعفے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کو بھجوادیے ہیں اور دونوں ارکان کے استعفے براہ راست سپیکر قومی اسمبلی کو دینے اور انہیں تصدیق کے لیے بلانے کی خبر حقائق کے برعکس ہے ۔ مسلم لیگ (ن)کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ہمارے ارکان نے اپنے استعفے پارٹی قیادت کو جمع کرا دیے ہیں جن پر حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کی قیادت کرے گی۔ استعفے پارٹی کی ہدایت کے مطابق طے شدہ تاریخ کو سپیکر کو جمع کر ائے جائیں گے ،پارٹی ارکان کو ہدایت ہے کہ کوئی استعفیٰ براہ راست سپیکر قومی اسمبلی کو نہیں جمع کرایا جائے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ ایم این ایز نے سپیکر کو براہ راست استعفے نہیں بھجوائے ، پارٹی لیڈرز کو جمع کرائے ہیں ۔ دوسری طرف مسلم لیگ ن کے خیبرپختونخوا اسمبلی کے ایم پی اے سردار اورنگزیب نلوٹھہ نے اپنا استعفی سپیکر مشتاق غنی کو بذریعہ ڈاک بھجوا دیا، انہیں 7 روز میں ذاتی حیثیت میں سپیکر کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے اپنے استعفے کی تصدیق کرنے کا کہا گیا ہے بصورت دیگر اورنگزیب نلوٹھہ کا استعفی منظور کر لیا جائے گا ۔ ادھر ن لیگ کے دو اراکین قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی،سجاد خان طور اور ایک رکن صوبائی اسمبلی سردار اورنگزیب نلوٹھہ کے استعفے جعلی نکلے ،اراکین اسمبلی نے استعفوں کی تردید کردی اور الزام عائد کیا کہ کسی نے فیس بک سے ڈائون لوڈ کرکے استعفے سپیکر کو غیر رجسٹرڈ ای میل کے ذریعے ارسال کئے جس پر اسمبلی سیکرٹریٹ نے بغیر تحقیق کئے اراکین اسمبلی کو لیٹر جاری کردیئے ،اس حوالے سردار اورنگزیب کا ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ ہمارے استعفے قیادت کے پاس ہیں اور قیادت کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ جب چاہیں استعفے اسمبلی میں جمع کرادیں ،استعفے کارکنوں کی آگہی کیلئے فیس بک پر اپلوڈ کئے گئے تھے جہاں سے کسی نے کاپی کرکے سپیکر کو ارسال کردیئے جس پر بغیر تحقیق کے ہمیں لیٹر ارسال کرے معاملے کو اچھالا گیا ،انکا کہنا تھا ہم استعفے قیادت کو پیش کرچکے یہ ان کا اختیار ہے کہ وہ جب چاہیں استعفے جمع کرادیں ، ویڈیو پیغام میں رکن اسمبلی نے استعفوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے جعلی قرار دیا ۔