پشاور،اسلام آباد (پشاور،آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے الیکشن سے قبل دھاندلی شروع ہوچکی،ہمیں جگہ جگہ روکا جا رہا ہے ،ایک نئی آئی جے آئی بنائی جارہی ہے جس کے نتائج اچھے نہیں ہونگے ، انتخابات کا کبھی بائیکاٹ نہیں کرینگے ، انتخابی مہم کے لئے یکساں مواقع نہیں ملیں گے تو انتخابی نتائج متنازع بن جائینگے ،ہمارے امیدواروں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ہمارے کارکنوں کو کہا جاتا ہے کٹھ پتلی جماعت میں آ جاؤ، اپنے خدشات الیکشن کمیشن سمیت ہر جگہ اٹھائیں گے ، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مشکل حالات کا مقابلہ کیا اور آئندہ بھی کریں گے ،پشاور میں ہونے والا جلسہ ہارون بلور کی شہادت اور ہمدردی کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا جبکہ دیگر سیاسی سرگرمیاں بلوچستان میں ہونے والے واقعہ کی وجہ سے ملتوی کیں۔پشاور میں پریس کانفرنس اور ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاپیپلز پارٹی کے لئے عوام کا رسپانس بہت اچھا ہے ، حکومت بنا کر سب کو ایک پیج پر لاؤں گا، جب سے الیکشن مہم کے لئے کراچی سے نکلا ہوں مشکلات کا سامنا کیا ہے ، مالاکنڈ کا جلسہ تھا لیکن بلوچستان کے واقعے کے بعد وہاں بھی جلسہ نہیں ہو سکے گا، اتنے بڑے سانحہ کے بعد میں اپنے کارکنوں کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتاتاہم مالاکنڈ جاؤں گا اور کارکنوں سے ملوں گا، پیپلز پارٹی میدان میں کھڑی ہے ،ہم بروقت اور پر امن انتخابات چاہتے ہیں، پارٹی ورکرز یا عہدیدار کام نہیں کرتے تو ان کے خلاف ایکشن لینا پڑے گا، خیبر پختونخوا کی ایڈمنسٹریشن کی جانب سے ہمارے ورکروں کو تنگ کیا جا رہا ہے ، مخصوص سیاسی جماعتوں کی حمایت کی جا رہی ہے ، بدقسمتی ہے کہ کچھ لوگ اب بھی ماضی میں زندہ ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا دہشتگردی کے خلاف جتنا کام ہونا چاہیے تھا نہیں ہوا، انسداد دہشتگردی پالیسی پر تمام جماعتوں کو ایک پیج پر رہنا ہوگا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد نہیں کیا گیا، اداروں کو مضبوط نہیں بنائیں گے تو عوام کے مسائل حل نہیں ہو سکیں گے ،معصوم پاکستانیوں پر دہشتگردوں کے حملے افسوس ناک ہیں، مستونگ میں شہید سراج رئیسانی سمیت 120 معصوم انسانوں کا قتل ناقابل تلافی سانحہ ہے ، انتہا پسندوں کے مائنڈسیٹ کو شکست دینا ضروری ہے ۔مخلوط حکومت ہوئی توآصف زرداری پیپلزپارٹی کے وزیراعظم کیلئے امیدوارہونگے ، ن لیگ اورپی ٹی آئی سے نظریاتی اختلافات ہیں،عمران خان نے سینٹ چیئرمین کے معاملے پر2دن پہلے اپناذہن تبدیل کردیا تھا، پانامہ انٹرنیشنل سکینڈل تھا ،مجھے اپنی والدہ کا مشن مکمل کرنا ہے ،عدالتی اصلاحات پارٹی منشور کا حصہ ہے ،آج تک ہمیں انصاف نہیں ملا،مجھے خطرات کا سامنا ہے لیکن میرے پاس کوئی آپشن نہیں،لندن جا کر نہیں بیٹھ سکتا ۔ادھر ایک بیان میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا25جولائی جیالوں کی فتح کا دن ہوگا، بلاول بھٹوزرداری کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے والے ناکام ہوں گے ۔ایک بیان میں انہوں نے کہاشکست کا خوف نہیں تو بلاول بھٹوزرداری کا راستہ کیوں روکتے ہو،نیشنل ایکشن پلان پر من وعن عمل کیا جاتا تو حالات یہ نہ ہوتے ،پیپلز پارٹی کے راستے میں رکاوٹیں نئی بات نہیں ہے ،جب کوئی دہشت گردی کا شکار ہوتا ہے تو بہت تکلیف ہوتی ہے ،بلاول بھٹو زرداری کا منشور ترقی،روشنی اور امن کا ہے ۔