اسلام آباد (وقائع نگا رخصوصی)الیکشن کمیشن نے تحریک لبیک پاکستان کیخلاف سوموٹو نوٹس خارج کردیا۔ تحریک لبیک سوموٹو کیس کی سماعت قائم مقام چیف الیکشن کمشنر الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی اور سوموٹو نوٹس خارج کردیا۔ الیکشن کمیشن نے کہاکہ تحریک لبیک پاکستان کیخلاف اداروں کی رپورٹ میں کچھ نہیں ۔امیر تحریک لبیک اسلام آباد حفیظ اللہ علوی نے الیکشن کمیشن کے باہرمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ علامہ خادم رضوی سے متعلق سو موٹو نوٹس کیس تھا۔مئی میں الیکشن کمیشن نے سکروٹنی کمیٹی تشکیل دی۔ہم پہلی سیاسی جماعت ہیں جو فنڈنگ کیس سے کلیئر ہوئی۔تحریک لبیک ریاست کیخلاف اقدام میں ملوث نہیں۔ 3 بڑی سیاسی جماعتیں فارن فنڈنگ میں ملوث ہیں، تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو پارلیمنٹ سے معطل کیا جائے ۔دوسری جانب تحریک لبیک نے 3 جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیس میں فریق بنتے ہوئے الیکشن کمیشن سے تمام ریکارڈ فراہم کرنیکی استدعا کردی ۔ پیر کودائر درخواست میں ٹی ایل پی نے استدعا کی کہ سکروٹنی کمیٹی کی کارروائی سے متعلق معلومات دی جائیں۔ادھر الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی چھان بین کے معاملہ پرسینیٹر روبینہ خالد کو پولیٹیکل فنانس ونگ میں تمام تفصیلات دینے کی ہدایت کر دی۔پرویزملک،شائستہ پرویز اورعلی پرویز کے کیسزمیں پولیٹیکل ونگ نے کمیشن کو جواب دیا کہ لیگی ارکان کا کیس ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے ۔الیکشن کمیشن نے تینوں ایم این ایز کو دوبارہ نوٹسز جاری کر تے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔الیکشن کمیشن نے فریال تالپور نااہلی کیس میں فریقین کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 14جنوری تک ملتوی کر دی ۔ درخواست گزار نے عام تعطیلات کے بعد تک کا وقت دینے کی استدعا کی۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ آئندہ سماعت پر جواب کیساتھ دلائل بھی سنے جائینگے ۔