اسلام آباد (این این آئی،صباح نیوز)چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری کے معاملے پرپارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی تاریخ تبدیل کر دی گئی۔جمعہ کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے تاریخ میں تبدیلی کا نوٹس جاری کر دیا،پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس 9 دسمبر کے بجائے اب 11 دسمبر کو ہو گا،کمیٹی چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کے تقرر سے متعلق وزیراعظم اورقائد حزب اختلاف کی جانب سے بھیجے گئے ناموں کا جائزہ لے گی،پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن شیریں مزاری کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔صباح نیوزکے مطابق ایجنڈے میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے کو شامل نہیں کیا گیا۔اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ اجلاس کی کارروائی کے دوران الیکشن کمیشن میں سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی نامزدگیوں پر غور کیا جائے گا۔دوسری جانب اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی نامزدگی پر پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے پر بعد کا طریقہ کار وضع کرنے کیلئے آئینی ترمیم تیار کرلی۔ 11دسمبر کو حکومت کو باقاعدہ طورپر مسودہ پیش کیا جائے گا۔ مسلم لیگ ن کے محسن شاہ نواز رانجھا نے بتایا کہ ہم پارلیمانی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں آئینی ترمیم کا مسودہ لے کر گئے تھے مگر موقع نہ مل سکا، پیپلزپارٹی کو ابتدائی طورپر اعتماد میں لیا ہے ، آئین میں پارلیمانی کمیٹی کے بعد کے طریقہ کار کے بارے میں جو خاموشی ہے اسکے حوالے سے ابہام دور کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ معاملے میں اپوزیشن کرداراداکررہی ہے اورہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں حل ہو جائے ۔ آئین ترمیم میں اس کا حل تجویز کردیا گیا ہے ۔ پارلیمانی کمیٹی میں الیکشن کمیشن کے حوالے سے بامعنی اور بامقصد بات چیت ہورہی ہے ،عوام توقع کرتے ہیں کہ منتخب نمائندے معاملات کا حل نکال لیں گے ۔