اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یواین ڈی پی کی رپورٹ میں سفارشات کا خودجائزہ لوں گا،یہ اعداد وشمار پالیسی سازی میں معاون ثابت ہوں گے ،کورونا کی تیسری لہر کا مقابلہ کررہے ہیں،بعض امیر افراد کورونا کے دوران مزید امیر ہوئے ،دنیا کو اس بارے میں سوچنا چاہئے ۔منگل کو پاکستان نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ کے اجراء پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہادنیا کو سوچنا چاہئے کہ دولت صرف چند ہاتھوں تک محدود نہیں ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا غریب ممالک سے منی لانڈرنگ کے ذریعے 7 ٹریلین ڈالر امیر ممالک میں منتقل کئے گئے ،امیر ممالک دولت کی غیر قانونی منتقلی روکنے میں سنجیدہ نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا جب 2013 میں کے پی کے میں اقتدار سنبھالا تو وہاں دہشت گردی اور غربت عام تھی ،خیبر پختونخوا حکومت نے غربت کے خاتمے سمیت اہم اقدامات اٹھائے اور اب ترقی کی دوڑ میں کے پی کے پنجاب کے برابر ہے ۔انہوں نے کہا عوام کو غربت سے نکالنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے دوسرے مرحلہ میں اب اعدادوشمار جمع کررہے ہیں،اس مرحلہ میں شہروں یا دیہات میں رہنے والے افراد کو،جنہیں افراط زر کا سامنا ہے ،انہیں اشیائے خوردونوش پر براہ راست سبسڈی دیں گے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے پنجاب میں علاقائی معاشی ترقی کی حکمت عملی کے تحت گوجرانوالا ڈویلپمنٹ پلان اور راولپنڈی اربن ریجنریشن اور نالہ لئی ایکسپریس وے منصوبے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا حکومت کی تمام تر توجہ ایس ایم ایز کو کاروبار کے لئے بہتر مواقع فراہم کرنے پر ہے تاکہ ایس ایم ایز ملکی معیشت میں بہتر کردار ادا کر سکیں، علاقائی معاشی ترقی کی حکمت عملی پر عمل درآمد کے حوالے سے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ گوجرانوالا ڈویژن اس وقت ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں13 فیصد، برآمدات میں 20 فیصد جبکہ بیرون ملک سے ترسیلات زر کے ضمن میں تقریبا 40 فیصد حصہ ڈال رہا ہے ۔ گوجرانوالا ڈویلپمنٹ پلان کے تحت اس علاقے کی زراعت، مینوفیکچرنگ اور سروسز سیکٹر کے شعبہ جات پر خصوصی توجہ دی جا ئے گی ۔وزیرِ اعظم نے مجوزہ پلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالا ڈویژن میں بے پناہ پوٹینشل پایا جاتا ہے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ گوجرانوالا ڈویلپمنٹ پلان کے حوالے سے ٹائم لائنز پر مبنی اہداف کا تعین کرکے ان کی مسلسل مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے ۔ وزیراعظم نے راولپنڈی اربن ریجنریشن اور نالہ لئی ایکسپریس وے منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا یہ منصوبہ جہاں راولپنڈی شہر کی ٹرانسفارمیشن میں کلیدی کردار ادا کرے گا وہاں اس سے شہر کے مسائل کے حل اور معاشی سرگرمی پیدا ہو گی۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ منصوبے پر مقرر کردہ ٹائم لائنز پر عمل درآمد کے حوالے سے خصوصی توجہ دی جائے ۔مزیدبرآں وزیراعظم سے نامور قانون دان بیرسٹر علی ظفر نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔عمران خان نے کہا انتخابی اصلاحات پر جنگی بنیادوں پر کام شروع کیا جائے ، حالیہ سینٹ انتخابات سے بہت کچھ سیکھا، انتخابات میں بد عنوانی اور پیسہ کے استعمال کو روکیں گے ۔وزیر اعظم نے کہا ہماری کوشش ہے کہ سینٹ میں زیر التواء قانون سازی جلد از جلد مکمل کی جائے ۔وزیر اعظم نے بیرسٹر علی ظفر کو سینٹ میں دیگر جماعتوں سے رابطے کرنے کی بھی ہدایت کی۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے کہا سینٹ میں حکومت تمام پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلے گی۔وزیراعظم سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور آئی جی خیبرپختونخوا ثناء اللہ عباسی نے الگ الگ ملاقات کی۔وزیر اعظم کو اے ٹی سی جج آفتاب آفریدی پر حملے میں ملوث دو اہم ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ۔وزیر اعظم نے اس اقدام پر آئی جی پختونخوا کو سراہتے ہوئے ملزمان کی قرار واقعی سزا کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم سے لارڈ نذیر بھی ملے ۔