اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے غریب اور امیر کیلئے الگ قوانین ہونے پر قومیں تباہ ہوئیں،انصاف اور قانون کی حکمرانی سے ہی قومیں ترقی کرتی ہیں۔وزیراعظم نے عالمی سکالرزکے ساتھ آن لائن مکالمہ کرتے ہوئے کہا وہی معاشرے ترقی کرتے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو،صرف وہی قومیں زندہ رہتی اور آگے بڑھتی ہیں جہاں ان کی حدود میں قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ خاتم النبیین حضرت محمدﷺ نے مسلمانوں کو عظیم قوم بنانے کیلئے معاشرے کی اخلاقی قدروں کو بلندکیا۔ نبی کریمؐ نے فرمایا اگر میری بیٹی فاطمہ رضی اﷲ عنہا) بھی کوئی جرم کرے گی تو اس کو بھی قانون کے مطابق سزا ملے گی۔ نبیؐ نے فرمایا گزشتہ قومیں تباہ ہوئیں کیونکہ جب کوئی کمزور جرم کرتا تو اس کو سزا دی جاتی مگر جب کوئی امیر اور طاقتور شخص جرم کرتا تو اس کو معاف کردیا جاتا تھا، امیر اور غریب کیلئے ، کمزور اور طاقتور کیلئے الگ الگ قانون ہونے سے قومیں تباہ ہوجاتی ہیں۔ریاست مدینہ میں لوگوں کے اخلاقی معیار کو بلند کیا گیا تبھی ایک فلاحی معاشرہ تشکیل پایا، ریاست مدینہ میں روحانی تبدیلی لا کر لوگوں کو اُوپر اُٹھایا گیا، ریاست مدینہ میں قانون کی عملداری پر توجہ دی گئی جس سے معاشرے ترقی کرتے ہیں ،انسانی معاشرہ سیرت النبی ؐکی پیروی کرے گا تو ہی ترقی کرے گا، نبی کریم ؐ کے اسوہ حسنہ اور سیرت پر عمل کرنا ہی ترقی، خوشحالی اور فلاح کا راستہ ہے ۔ رحمت اللعالمین اتھارٹی کے بینر تلے ہونے والے سیشن کا موضوع ’’اسلام، معاشرہ اور اخلاقی حیا ‘‘تھا، جس جارج واشنگٹن یونیورسٹی امریکہ کے اسلامک سٹیڈیز کے پروفیسر ڈاکٹر سید حسن نصر، زیتونا کالج امریکہ کے صدر ڈاکٹر حمزہ یوسف، کیمبرج مسلم کالج برطانیہ کے ڈین ڈاکٹر عبدالحکیم، ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے مفکر ڈاکٹر چندرا مظفر، ڈاکٹر عثمان باقر، ابن خلدون یونیورسٹی ترکی کے ریکٹر ڈاکٹر رجب شنتک، متحدہ عرب امارات کی فتوی کونسل کے چیئرمین عبداللہ بایا شریک تھے ۔ وزیر اعظم سے برطانوی تجارتی بورڈ کے رکن لارڈ ڈینیئل حنان نے ملاقات کی، گورنر پنجاب چودھری سروربھی اس موقع پر موجود تھے ،وزیراعظم آفس کے میڈیا سیل کے مطابق لارڈ حنان نے وزیر اعظم کی طرف سے ماحولیاتی تحفظ کیلئے شروع کیے گئے اقدامات، سرسبز پاکستان کیلئے ان کے وژن بالخصوص دس ارب درخت لگانے کے منصوبے ، نیشنل پارکس اور جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے اقدامات کو سراہا۔