اسلام آباد ، لاہور (سپیشل رپورٹر،خبر نگار خصوصی، 92نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیٹ نیوز ) اپوزیشن کی تین بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اورجے یو آئی (ف)کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد گلگت بلتستان انتخابی اصلاحات پر سپیکرقومی اسمبلی کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کاآج ہونے والا اجلاس ملتوی کردیاگیا۔سپپکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے گلگت بلتستان میں15 نومبر کو ہونے والے عام انتخابات پر مشاورت کیلئے 28 ستمبر کو پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا تھا تاہم بڑھتے ہوئے سیاسی تناؤ کے دوران مسلم لیگ ن ،پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف نے سپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات پر بات چیت کیلئے پارلیمانی رہنماؤں کی گفتگو میں شریک نہ ہونے کا اعلان کیا جس کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ قبل ازیں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا گلگت بلتستان حساس قومی معاملہ اور کشمیر کاز سے جڑا ہے ، اس کوحکومت سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے ۔ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں شفاف اور آزادنہ انتخابات میں رکاوٹ نہ بنے ۔ سپیکرقومی اسمبلی کو اختیار نہیں کہ وہ گلگت بلتستان کے انتخابی امور میں مداخلت کریں۔ سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے گلگت بلتستان انتخابی اصلاحات سے متعلق بلائے گئے اجلاس کومسترد کر تے ہیں۔حکومت نے قومی مفاد میں اپوزیشن کے ہر تعاون کو ٹھوکر ماری اور اپنی سیاسی ڈرامہ بازی کیلئے استعمال کیا۔ہم اپوزیشن کی اے پی سی کے نمائندہ اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد اور فیصلوں کی پاسداری کرینگے ۔ادھر پیپلزپارٹی نے بھی سپیکر کی زیر صدارت کسی بھی کمیٹی کا حصہ نہ بننے کا اعلان کردیا۔پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے کہاپیپلزپارٹی سپیکر کی جانب سے بلائے گئے اجلاس کا حصہ نہیں بنے گی۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے واضح کردیا سپیکر اور وزرا کا گلگت بلتستان انتخابات سے کوئی لینا دینا نہیں، بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹویٹ میں اصولی موقف اپناتے ہوئے تمام تحفظات کا واضح اظہار کیا ۔ سپیکر کی جانب سے گلگت بلتستان انتخابات کے معاملے پر اجلاس بلانا سمجھ سے بالاتر ہے ۔انتخابات قریب آتے ہی اس قسم کی کمیٹی تشکیل دینا یا اجلاس کرنا انتخابات پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہے ۔پیپلزپارٹی گلگت بلتستان میں صاف شفاف انتخابات چاہتی ہے ،پیپلز پارٹی کسی کو عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔دریں اثناء پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن مقررہ وقت پر کرائے جائیں اور ان میں ایجنسیوں کی مداخلت نہ ہو۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کیلئے ایڈمنسٹریٹو افسران کی بجائے جوڈیشل افسران کو لگایا جائے ،پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے دیگر رہنمائوں کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے گلگت بلتستان پر پارلیمانی لیڈروں کا اجلاس بلانا ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، پارلیمانی لیڈروں کا اجلاس لیڈر آف ہائوس بلا سکتے ہیں۔ آل پارٹیز کانفرنس کی تمام جماعتیں سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے گلگت بلتستان کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔ گلگت بلتستان کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کی میٹنگ آرمی چیف کی بجائے وزیراعظم کو بلانی چاہیے تھی اگر وزیراعظم کو اس میٹنگ میں نہیں بلایا گیا یا خود نہیں آئے تو اس پر انہیں استعفیٰ دینا چاہیے کیونکہ یہ سیاسی مینڈیٹ کی توہین کی گئی ہے ۔