اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر، وقائع نگار، لیڈی رپورٹر)آئی ایم ایف وفد اور نجکاری کمیشن حکام کے درمیان پالیسی مذاکرات ہوئے ۔نجکاری کمیشن حکام نے آئی ایم ایف حکام کو اداروں کی نجکاری کے حوالے سے بریفنگ دی۔آ ئی ایم ایف نے خسارے میں جانے والے اداروں کی فوری نجکاری کی تجویز دیتے ہوئے فریم ورک تیار کرنے کا کہا۔ دریںاثنا آئی ایم ایف کے وفد نے سی پیک منصوبے کے پہلے مرحلے کے دوران توانائی کی پیداوار بڑھانے کی تعریف کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے پاکستان میں پائیدار اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی ، امید ہے حکومتی اقدامات سے معاشی بہتری آئیگی جبکہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے کے پیش نظر ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ وفاقی وزیر سے آئی ایم ایف کے وفدنے ملاقات کی ۔خسرو بختیار نے مشن کو بتایا کہ معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگراموں میں کٹوتی کی گئی،ایسے شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے پر غورکیا جارہاہے جس سے برآمدات میں اضافہ اور درآمدات بل میں کمی لانے میں مدد ملے گی ، درآمد کئے گئے ایندھن پر چلنے والے منصوبوں کی حوصلہ شکنی کی جائیگی۔ آئی ایم ایف مشن نے سی پیک منصوبے کے پہلے مرحلے کے دوران توانائی کی پیداوار بڑھانے کی تعریف کی اور کہاکہ اس سے ملک میں پائیدار اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔