اسلام آباد،کراچی(خبر نگار،سٹاف رپورٹر ) سپریم کورٹ نے مبینہ طور پر دہشت گردی کیلئے دھماکہ خیز موادرکھنے کے ملزمان کی بریت کا فیصلہ معطل کردیا ۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے بریت کے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف خیبر پختونخوا حکومت کی اپیل باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرلی۔عدالت نے لال خان اور دیگر ملزمان کو حراستی مرکز میں رکھنے کے معاملے پر شواہد طلب کرتے ہوئے اپیل پرسماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔ عدالت نے ملزمان کو حراستی مرکز میں رکھنے اور انکے خلاف دوران حراست نئی کارروائی شروع کرنے پر سوالات اٹھائے ۔جسٹس مشیر عالم نے ریما رکس دئیے کہ ملزم 2017 سے حراست میں ہے ، ریاست مخالف کس جرم میں حراستی سنٹر کے حوالے کیا گیا؟۔ ملزم کو ریاست مخالف سرگرمیوں پر ٹرائل کورٹ سزا دے چکی، کیا ملزم کو دوبارہ ٹرائل کیلئے حراستی مرکز میں رکھنا دوہری سزا نہ ہوگی؟ ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے کہاکہ پشاور ہائیکورٹ نے ملزم کو رہا کرنیکا حکم دیا لیکن اگرملزم کو رہا کیاتو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتا ہے ۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ محض قیاس آرائی اور نہ ہی اگر مگر سے کسی کو جیل میں رکھا جا سکتا ہے ۔ سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی ریٹائرمنٹ کے فوری بعد الیکشن کمیشن میں تعیناتی کیخلاف جسٹس وجیہہ الدین کی دائردرخواست پرالیکشن کمیشن اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے ۔ سپریم کورٹ نے فروری تک فریقین کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا ۔ سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم سندھ میں 7 کروڑ کی خوردبرد کیس میں سینئر اکائونٹنٹ ٹھٹھہ عرفان احمد شیخ کی برطرفی کیخلاف دائر درخواست مسترد کردی۔ سپریم کورٹ نے سندھ یونیورسٹی کی 16ایکڑ زمین پرغیر قانونی قبضہ کرنے پرفریقین کو نوٹس جاری کردیئے ۔ عدالت نے محکمہ ریونیو سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کیے اورجواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ سپریم کورٹ نے رینجرز کے معطل افسر امجد علی کی نوکری پر بحالی کی درخواست مسترد کردی۔حوالدار رمضان کو 9 لاکھ کرپشن پر محکمہ سے نکال دیا گیا، عدالت نے اسکی بحالی کی درخواست بھی مستردکردی۔