اسلام آباد ( جہانگیر منہاس) تحریک انصاف نے اپنے دعوے کے مطابق کثرت رائے سے بجٹ منظورکرا لیا جبکہ اجلاس میںبھی حکومت نے اپوزیشن کو ہلکا لیا۔بجٹ اجلاس میں جہاں خواجہ آصف نے فواد چودھری پر ذاتی حملے کئے اور نونک جھونک دیکھی گئی وہیں مراد سعید نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کومناظرے اورکسی بھی حلقہ سے الیکشن لڑنے کا چیلنج د یدیا اور کہا کہ ن لیگ اور پی پی میں نورا کشتی چلتی ہے ،اصل میںدونوں ایک ہی ہیں۔اپوزیشن کے واک آئوٹ پر مراد سعید نے منانے سے بھی روکدیا اور کہا کہ اس کی ضرورت نہیں، میں تقریر ختم کروں گا تو اپوزیشن خود ہی واپس آجا ئیگی اور پھر یہی ہوا۔ مرادسعید نے بلاول کوفرزند زرداری کہا توسپیکر نے مناسب الفاظ ا ستعما ل کرنیکا مشورہ دیا۔ مرادسعید نے کہاکہ بھٹو کی اصل وارث زرداری نہیں فاطمہ بھٹو ہے ،فاطمہ بھٹو کی کتاب پڑھ لیں آنکھیں کھل جا ئینگی۔ بجٹ منظوری کے موقع پر مسلم لیگ ن دعووں کے برعکس کوئی خاص احتجاجی پروگرام نہ دے سکی۔ خواجہ آصف نے ماسک پہنے بغیر گفتگو شروع کی تو حکومتی رکن اسمبلی شیریں مزاری نے اعتراض کیا۔خواجہ آصف نے جواب دیا کہ یہ میرے سامنے نہیں ، ان کو کوئی خطرہ نہیں اور ان کو تو ویسے بھی کوئی خطرہ نہیں۔ لیگی رہنما نے کہا کہ جس نے دہشت گردی کو پاکستان میں فروغ دیا اسے یہاں وزیر اعظم نے شہید کہہ دیا۔انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چینی کی طرح پٹرولیم مصنوعات کی قلت بھی سازش ہے ۔اس دوران فواد چودھری نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اب بس بھی کریں کتنا بولیں گے ، ہم نے بات کی تو آپ کا سیالکوٹ جانا مشکل ہو جا ئیگا، جس پر خواجہ آصف بھی غصہ میںآگئے اور کہا کہ جناب سپیکر یہ شخص مجھے 13 روز سے تنگ کررہا ہے ،انہوں نے فواد چودھری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں تمہارے متعلق ایسی ایسی بات کروں گا کہ یہاں ایوان میں بیٹھنا مشکل جائیگا اور آپ کانوں کو ہاتھ لگا ئینگے ۔جس پر فواد چو دھری اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور خواجہ آصف سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیااور کہا کہ ایوان کی کارروائی آگے نہیں بڑھے گی۔ سپیکر کی مداخلت پر خواجہ آصف نے کہا کہ وہ چیمبر میں آ کر سپیکر کوآگاہ کر ینگے ۔ جے یو آئی رہنما مولانا اسعد محمودنے علی امین گنڈا پور کو آڑے ہاتھوں لیا۔ایوان میںتقریر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے جذبات کا خون عمران خان نے کیا ۔اسعد محمود نے کہاکہ لمبے بالوں سے کوئی بہادر نہیں بن جاتا ،بنی گالہ کی سڑکوں پر شہد کی بوتلیں لیکر میں نہیں بھاگ رہا تھا۔ وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے کہاکہ مولانا کے بارے میں وکی لیکس کے انکشافات گواہ ہیں،میں کلمہ پڑھ کر کہتا ہوں کشمیر ی مولانا فضل الرحمن سے نفرت کرتے ہیں۔ ایم ایم اے ارکان نے علی امین گنڈا پور سے استعفے کا مطالبہ کیا۔