لندن ،اسلام آباد،لاہور( غلام حسین اعوان،سپیشل رپورٹر ،سٹاف رپورٹر،92نیوز رپورٹ ) برطانوی انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی نے میدان مار لیا ،15 پاکستانیوں سمیت 24مسلمان امیدواروں نے بھی کامیابی حاصل کرلی ،وزیر اعظم عمران خان،صدر ن لیگ شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ نے بھی بورس جانسن کو کامیابی پر مبارکباد دی ہے ۔کنزرویٹو پارٹی 365 نشستوں سے پہلے ، لیبر پارٹی 203 کیساتھ دوسرے ‘ سکاٹش نیشنل پارٹی 48 سیٹوں سے تیسرے نمبر پر ہے ،زیک گولڈ سمتھ کو7700ووٹوں سے شکست ہوئی ،تھریسا مے ، ساجد جاوید کامیاب ہوگئے ،بورس جانسن نے آئندہ ماہ یورپی یونین چھوڑنے کا اعلان کردیا جبکہ پائونڈ کی قدر میں اضافہ ہوا ہے ۔ دوسری جانب لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے پارٹی قیادت چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے ، وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی نشست جیت لی، سکاٹ لینڈ کی 56 سیٹوں میں سے ابھی تک ایس این پی نے 45، ٹوری نے 6، لیب ڈیمز نے تین اور لیبر نے ایک سیٹ جیتی ہے ۔ ایگزٹ پول میں ظاہر ہوا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی نے اپنی حریف لیبر پارٹی کی سابق سیٹیں جیت لی ہیں۔ایگزٹ پول کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی برطانوی پائونڈ کی قدر میں 2.7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ ایک پائونڈ کی موجودہ قدر 1.35 ڈالر ہوگئی ہے ۔ یورو کے مقابلے میں پائونڈ کی قدر ساڑھے تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ۔لندن سے نمائندہ 92کے مطابق 12 امیدوار اپنی نشستوں کے دفاع میں کامیاب رہے جبکہ تین نئے چہرے بھی نئی پارلیمنٹ کا حصہ بن گئے ، 15 پاکستانی نژاد برطانویوں میں لیبر پارٹی کی امیدوار ناز شاہ بریڈ فورڈ سے ، خالد محمود برمنگھم سے ، یاسمین قریشی ساؤتھ بولٹن سے کامیاب ہوئی ہیں۔لیبر پارٹی کے پاکستانی نژاد امیدوار افضل خان مانچسٹر کے علاقے گورٹن سے ، طاہر علی برمنگھم کے ہال گرین سے ، محمد یاسین بریڈ فورڈ شائر سے کامیاب ہوئے ہیں۔لیبر پارٹی کے امیدوار عمران حسین نے بریڈ فورڈ ایسٹ سے ، زارا سلطانہ نے کوونٹری ساؤتھ سے ، شبانہ محمود نے برمنگھم لیڈی ووڈ سے ، ٹوٹنگ سے روزینہ علین خان نے کامیابی حاصل کی ہے ۔کنزرویٹو پارٹی کی پاکستانی نژاد امیدوار نصرت غنی وئیلڈن سے ، عمران احمدخان ویک فیلڈ سے ، ساجد جاوید برومس گرو سے ، عطاء الرحمٰن چشتی گلنگھم سے اور ثاقب بھٹی میریڈن سے کامیاب ہوئے ہیں۔لیبر پارٹی کے برطانوی نژاد پاکستانی رہنما خالد محمود نے متوقع نتائج کو پارٹی کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے ،لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما جیکی پیئرسٹ نے ایگزٹ پول پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بریگزٹ نے برطانوی انتخابات میں ہینڈ گرینیڈ کا کردار ادا کیا۔دوسری جانب سے صدر یورپی یونین کونسل چارلس مائیکل کا کہنا ہے کہ وہ برطانیہ سے تجارتی مذاکرات کے لیے تیارہیں۔دریں اثنا 92نیوزرپورٹ کے مطابق تمام 650نشستوں کے نتائج کا اعلان کردیاگیا کنزویٹوپارٹی 365سیٹیں جیت کرفاتح قرارپائی،بورس جانسن نے کہا سب سے متحدہونے اوراختلافات ختم کرنے کی اپیل کرتاہوں۔ انتخابات میں ریکارڈ نمبر میں خواتین ممبر پارلیمان منتخب ہوئی ہیں۔ٹرمپ اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے بورس جانسن کو مبارک دیتے ہوئے کہا کہ اس فتح سے کامیاب بریگزٹ ڈیل کی امید پیدا ہوگئی ہے ، فرانس اور یورپی یونین نے بھی بورس جانسن کو کامیابی پر مبارک باد دی ہے ۔بی بی سی کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کو ایوان میں 78 ارکان کی اکثریت حاصل ہوگئی ،بورس جانسن نے حکومت سازی کے لیے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کی ،یہ 1987 میں مارگریٹ تھیچر کی حکومت کے بعد کنزرویٹو پارٹی کی بڑی اکثریت سے جیت ہے ۔