اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ برآمدی اشیاکی انوائس میں ردوبدل اور جعل سازی کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے اور تمام برآمدی اشیاء کی تفصیلات مرتب کی جائیں۔ اس بات کا تعین کیا جائے کہ کون سے برآمدکنندگان انوائس میں ردوبدل کرتے ہیں اور کون ٹھیک انوائسنگ کرتے ہیں۔کسٹمز آپریشنز نے ڈائریکٹر جنرل کسٹمز ویلیو ایشن کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ اس سلسلے میں رپورٹ تیار کریں۔ چیئرمین ایف بی آر نے مزید ہدایات د یں کہ رسک پر مبنی نظام وضع کریں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ ان اقدامات سے حکومت کی طرف سے دی جانے والی برآمدی سہولیات متاثر نہ ہوں۔ قانونی تقاضے پورے نہ کرنے والے اور غلط انوائسنگ کو استعمال کرنے والے برآمدکنندگان کے خلاف کسٹمز ایکٹ1969ء کے سیکشن 32 سی اور ان سے منسلکہ قوانین کے تحت سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جا ئیگی۔یہ اقدامات برآمدکنندگان کی طرف سے غلط انوائسنگ اور انڈر انوائسنگ کی نشاندہی پر کئے جا رہے ہیں۔ انڈر انوائسنگ کے باعث غیر ملکی ترسیلات میں کمی واقع ہوتی ہے جس سے معیشت کو نقصان پہنچتا ہے ۔ اوور انوائسنگ کے ذریعے پیسہ ملک سے باہر منتقل کیا جاتا ہے اور منی لانڈرنگ کو ترویج ملتی ہے ۔